امریکہ میں مسلمان: حجاب پہننے والی خواتین کے بارے میں جریدہ

امریکہ میں مسلمان: حجاب پہننے والی خواتین کے بارے میں جریدہ

شکاگو میں رہنے والی ایک مسلمان خاتون صدف سید نے حجاب پہننے والی خواتین کی تصاوریر اور انٹرویوز پر مبنی ایک جریدہ نکالتی ہیں جس کا نام ہے iCoverجو کہ اپنی نوعیت کا پہلا امریکی جریدہ ہے

شکاگو میں رہنے والی ایک مسلمان خاتون صدف سید نے حجاب پہننے والی خواتین کی تصاوریر اور انٹرویوز پر مبنی ایک جریدہ نکالتی ہیں جس کا نام ہےiCover ، جو کہ اپنی نوعیت کا پہلا امریکی جریدہ ہے۔

وائس آف امریکہ کے ٹی وی پروگرام ’خبروں سے آگے ‘ عمران صدیقی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، صدف سید نےبتایا کہ اُنھوں نے یہ جریدہ تقریباً ساڑھے تین برس قبل شروع کیا تھا۔ اُن کو اِس بات کی ضرورت اِس لیے محسوس ہوئی کیونکہ 9/11کے دہشت گرد حملوں کے بعد امریکی میڈیا میں مسلمانوں سے، جن میں مسلمان خواتین بھی شامل ہیں، بہت سے سوالات کیے جانے لگے، مثلاً یہ کون لوگ ہیں؟ کیسے کپڑے پہنتے ہیں؟ حجاب کیوں پہنتے ہیں؟ حجاب کا مطلب کیا ہے؟ کہیں اُنھیں شوہر نے مجبور تو نہیں کیا؟ حجاب کے پیچھے کیا کہانی ہے؟

صدف 1992ء سے فوٹوگرافی کرتی آئی ہیں۔ اُن کے خیال میں اسلام اور مسلمان عورتوں کے بارے میں اصل باتیں سامنے لانے کا یہ ایک اچھا موقعہ تھا۔ خاص طور پر اِس عنوان سے کتابوں کی دستیابی نہ ہونے کے باعث خاصی مشکل درپیش تھی۔

http://www.youtube.com/embed/NuBSQinTMrs

یہ معلوم کرنے پر کہ مسلمان خواتین کی تصاویر لینا دقت طلب اور مشکل کام ہوگا، اُنھوں نے کہا کہ امریکہ میں خواتین جانتی ہیں کہ مسلمان عورتوں کا صحیح امیج نہیں پیش کیا جارہا۔

اُن کے بقول، تصویر کشی سے قبل اجازت کی غرض سے وہ متعلقہ حضرات سے ملتی ہیں۔ ’ اِس بات کی اجازت لیتی ہوں، کنٹریکٹ پر دستخط کیے جاتے ہیں۔ ملنے پر اُن کی تشفی ہو جاتی ہے کہ تصویر کیوں کھینچی جارہی ہے۔ میں اُنھیں قائل کرتی ہوں کہ میں پوری ذمہ داری سے مسلمان خواتین کی صحیح نمائندگی کرنے کا کام کرنا چاہتی ہوں۔‘

جریدے کو شروع کرنے کے لیے صدف سید کو دو سال تک امریکہ کے بیشتر شہروں میں سفر کرنا پڑا۔

اُنھوٕں نے بتایا کہ وہ شکاگو میں رہتی ہیں ، جب کہ تصویر کشی کے کام کی خاطر اُنھیں امریکہ کے مشرقی اور مغربی ساحلوں تک کا سفر کرنا پڑتا ہے۔

تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ سنیئے: