راجستھان میں ڈاکٹروں کی ہڑتال: 30سے زائد مریض فوت

راجستھان میں ڈاکٹروں کی ہڑتال: 30سے زائد مریض فوت

راجستھان میں ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کی غیر معینہ مدت تک ہڑتال کے سبب پوری ریاست میں طبی خدمات بری طرح سے مفلوج ہو کر رہ گئی ہیں جِس کے نتیجے میں گذشتہ تین دِنوں میں 30سے زائد مریضوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا ۔ بعض اطلاعات میں اموات کی تعداد 55بتائی جارہی ہے۔

ریاستی حکومت اور مرکزی وزیرِ مملکت برائے صحت نے ڈاکٹروں سے اپنی ہڑتال واپس لینے کی اپیل کی ہے۔ تاہم، ابھی تک اِس المناک صورتِ حال میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے۔

ریاست کے وزیرِ صحت امام الدین احمد نے اِس صورتِ حال کو انتہائی افسوس ناک قرار دیا اور بتایا کہ دوسرے شعبوں سے ڈاکٹروں کو اسپتالوں میں بھیجا جارہا ہے۔

ہڑتال کا مرکز جودھپور ہے جہاں سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔ مرنے والوں میں نصف درجن سے زائد نومولود بچے بھی ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ ہفتے کی شب کسی بات پر ایک مریض کے اہلِ خانہ اور ڈاکٹروں کے مابین لڑائی ہوئی تھی بعد میں پولیس بلا لی گئی جِس نے اسپتال کے ڈاکٹروں پر لاٹھی چارج کیا۔ ڈاکٹروں کا دعویٰ ہے کہ لاٹھی چارج میں60ڈاکٹر زخمی ہوئے ہیں۔ اُن کا مطالبہ ہے کہ قصور وار پولیس والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

اُنھوں نے یہ شکایت بھی کی ہے کہ لوگ مریضوں کی بات تو سن رہے ہیں لیکن اُن کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر کوئی توجہ نہیں دے رہے۔