انڈونیشیا: مسلم عیسائی فسادات میں تین ہلاک، درجنوں زخمی

انڈونیشیا: مسلم عیسائی فسادات میں تین ہلاک، درجنوں زخمی

انڈونیشیا کے مشرقی صوبے مالوکو میں پیر کو پولیس امن وامان کی صورتحال قابو میں رکھنے کے لیے تعینات ہے جہاں مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان ہونے والے فسادات میں تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

حکام نے بتایا کہ اتوار کو امبون شہر میں حریف گروہوں کے درمیان پتھروں اور تیز دھار آلات سے لڑائی جاری تھی جسے ختم کرنے کے بعد پولیس نے اس ہجوم پر فائرنگ کی۔ انڈونیشیا کے سلامتی کے وزیرنے تمام فریقین سے شہر میں امن بحال کرنے میں مدد کے لیے کہا ہے۔

یہ فسادات ایک مسلمان موٹر سائیکل ٹیکسی ڈرائیور کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ شخص تصادم میں ہلاک ہوالیکن یہ افواہ تیزی سے پھیل گئی کہ اسے عیسائیوں نے تشدد کرکے ہلاک کیا ہے۔

مسلم اکثریت آبادی والے ملک انڈونیشیا کے صوبے مالوکو میں عیسائیوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے۔ اس صوبے کو سپائس آئی لینڈز بھی کہا جاتا تھا۔

1999ء سے 2002ء کے دوران مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان ہونے والی لڑائیوں میں تقریباً نو ہزار لوگ ہلاک ہوئے لیکن اس کے بعد یہ علاقہ نسبتاً پرامن رہا ہے۔