ایران نے پانچ سو کلومیٹر تک مار کرنے والا نیا میزائل تیار کر لیا

صدر حسن روحانی

ایران کے صدر کا کہنا ہے کہ ہتھیاروں کی خریدوفروخت سے متعلق انھیں کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔

ایران نے ہفتہ کو زمین سے زمین پر مار کرنے والا ایک نیا میزائل متعارف کرواتے ہوئے کا ہے کہ عسکری قوت امن اور موثر سفارتکاری کی پیشگی شرط ہے۔

وزارت دفاع کے مطابق فتح 313 نامی یہ میزائل پانچ کلو میٹر فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

میزائل کی رونمائی ایک ایسے وقت ہو رہی ہے جب گزشتہ ماہ ہی ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے مابین تہران کے متنازع جوہری پروگرام سے متعلق معاہدہ طے پایا تھا۔

معاہدے کے تحت آئندہ آٹھ سال کے لیے ایران کو بیلسٹک میزائل کی ٹیکنالوجی فراہم کرنے پر پابندی ہو گی اور اس کی اجازت اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل سے رضا مندی سے مشروط ہو گی۔

لیکن ایران کے صدر کا کہنا ہے کہ ہتھیاروں کی خرید و فروخت سے متعلق انھیں کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔

صدر حسن روحانی نے میزائل کی رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں جو بھی ضرورت ہو گی ہم وہ ہتھیار خریدیں گے، بیچیں گے اور بنائیں گے اور اس کے لیے ہم کسی سے اجازت یا کسی قرار کی پاسداری نہیں کریں گے۔"

ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم دوسروں ملکوں کے ساتھ اسی صورت میں مذاکرات کر سکتے ہیں جب ہم طاقتور ہوں گے۔ اگر ایک ملک طاقت اور آزادی نہیں رکھتا، وہ حقیقی امن حاصل نہیں کر سکتا۔"

وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اس میزائل کا پہلے ہی کامیاب تجربہ کیا جا چکا ہے اور وسیع پیمانے پر اس کی تیاری جلد شروع کر دی جائے گی۔

ایران کا میزائل پروگرام مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا ہے اور وہ خطے میں اپنے اتحادیوں کو میزائل برآمد کرنے کے علاوہ میزائل شکن نظام درآمد کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔