اسکردو: نانگا پربت پر پھنسے دو غیرملکی کوہ پیما ہلاک

فائل

نانگا پربت ریسکیو ٹیم کے سربراہ، علی سدپارہ کا کہنا تھا کہ دونوں کوہ پیماؤں کی لاشیں کیمپ تھری کے پاس دکھائی دی ہیں اور ان کی لاشیں پہاڑ کے خطرناک حصے میں ہیں۔

پاکستان کے شمالی علاقے میں بلند پہاڑ نانگا پربت پر پھنسے دونوں غیرملکی کوہ پیما ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس بات کی تصدیق پاکستان میں اٹلی کے سفیر نے کی ہے۔

تیس سالہ برطانوی کوہ پیما ٹام بالارڈ اور 22 سالہ اطالوی کوہ پیما ڈینیئل ناردی کوہ ہمالیہ میں واقع نانگا پربت پر مہم جوئی کے دوران لاپتہ ہوئے تھے جس کے بعد ان کی تلاش کا کام شروع کیا گیا تھا۔

گذشتہ ماہ 24 فروری کو ان کوہ پیماؤں کا اپنے بیس سٹیشن سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا اور ریسکیو کے لیے کوششوں کے باوجود دونوں کو پیماؤں کو نہیں بچایا جا سکا اور اب ان کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے۔

پاکستان میں اٹلی کے سفیر اسٹیفانو پونتیکوروو نےٹوئٹر پر اپنی ایک ٹویٹ میں دونوں کوہ پیماؤں کی ہلاکت کی تصدیق کی اور کہا کہ فضائی تصاویر سے دونوں کوہ پیماؤں کی لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ''میں یہ افسوس کے ساتھ اعلان کر رہا ہوں کہ دونوں کی تلاش باضابطہ طور پر ختم ہوگئی ہے۔ دونوں کوہ پیماؤں کو تلاش کرنے والی ٹیم نے تصدیق کی کہ نانگا پربت میمری روٹ پر 5 ہزار 900 میٹر کی بلندی پر جو آثار ملے ہیں اور جو کچھ نظر آرہا ہے کہ وہ ڈینیئل اور ٹام کا ہی ہے اور اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ دونوں ہلاک ہوچکے ہیں''۔

نانگا پربت ریسکیو ٹیم کے سربراہ، علی سدپارہ کا کہنا تھا کہ دونوں کوہ پیماؤں کی لاشیں کیمپ تھری کے پاس دکھائی دی ہیں اور ان کی لاشیں پہاڑ کے خطرناک حصے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس موسم میں لاشیں لینے کیلئے جانا انتہائی خطرناک ہے اور ریسکیو ٹیم لاشوں کی نشاندہی کے بعد واپس اسکردو پہنچ گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دونوں کوہ پیما شدید سردی اور طوفانی ہوا کے باعث ہلاک ہوئے ہیں جب کہ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں 4 غیر ملکی اور 3 پاکستانی کوہ پیماؤں نے حصہ لیا اور لاشوں کی نشاندہی جدید کیمروں کے ذریعے کی گئی۔

الپائن کلب کے سیکرٹری کرار حیدری نے دونوں کوہ پیماؤں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تمام تر ہمدردیاں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں، انہوں نے ریسکیو آپریشن کے دوران مدد پر اٹلی کی سفیر اور سرچ ٹیم کی کاوشوں کو بھی سراہا۔

نانگا پربت کا شمار خطرناک ترین پہاڑوں میں ہوتا ہے۔ یہ دنیا کی نویں اونچی ترین چوٹی ہے جس کی اونچائی 8 ہزار 125 میٹر ہے۔

ٹام بالارڈ اور ڈینیئل ناردی نے اپنی مہم کے لیے اس روٹ کا انتخاب کیا جو کبھی کامیابی سے مکمل نہیں ہو سکا۔ اس سے پہلے ایک روز قبل کہا گیا تھا کہ دونوں کوہ پیماؤں سے متعلق کچھ شواہد ملنے کے بعد ریسکیو ٹیم ہفتہ کو ان کی تلاش کی آخری کوشش کرے گی لیکن جدید کیمروں کی مدد سے لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے۔

دونوں کوہ پیماؤں کے ریسکیو کے لیے پاکستان آرمی کے ہیلی کاپٹر بھی فراہم کیے جارہے تھے۔ لیکن، پاک بھارت کشیدگی کے باعث پاکستان کی جانب سے فضائی حدود بندکردی گئی تھی ،اس وجہ سے اس علاقہ میں کسی بھی ہیلی کاپٹر کی پرواز کی اجازت نہ تھی، جس کی وجہ سے سرچ آپریشن بھی تاخیر کا شکار ہوا۔

گذشتہ سال بھی کوہ ہمالیہ میں واقع پاکستان کی بلند ترین چوٹیوں میں سے ایک نانگا پربت کو سر کرنے کی کوشش کے دوران پھنس جانے والی فرانسیسی خاتون کوہ پیما کو ریسکیو کیا گیا تھا، جبکہ پولینڈ کے کوہ پیما نہ مل سکے تھے۔