پاکستانی کشمیر میں برفشار سے 12 افراد ہلاک

اپریل میں گیاری سیکٹر میں تودہ گرنے سے لگ بھگ 140 افراد ہلاک ہوگئے تھے

برفانی تودہ گرنے کے بعد اس میں دب جانے والے تین فوجیوں کی تلاش کے لیے جب آٹھ اہلکاروں سمیت اٹھارہ افراد موقع پر پہنچے تو اس دوران اچانک ایک اور تودہ آ گرا جس سے تلاش کے کام میں مصروف یہ تمام افراد بھی دب گئے۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں وادی نیلم کے علاقے میں برف اور مٹی کے تودے تلے دب کر ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 12 ہو گئی ہے جن میں آٹھ فوجی بھی شامل ہیں۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے مطابق جمعہ کو کشمیر کو منقسم کرنے والی لائن آف کنٹرول کے قریب شاردہ (کیل) سیکٹر میں برف اور مٹی کے تودے کی زد میں آ کر تین فوجی ہلاک جبکہ اٹھارہ افراد لاپتہ ہو گئے تھے۔

اس علاقے میں تودے تلے دبے افراد کی تلاش کا کام جاری ہے اور ہفتہ کو پانچ فوجیوں سمیت نو افراد کی لاشیں نکالی گئیں۔

حکام کے مطابق جمعہ کو برفانی تودہ گرنے کے بعد اس میں دب جانے والے تین فوجیوں کی تلاش کے لیے جب آٹھ اہلکاروں سمیت اٹھارہ افراد موقع پر پہنچے تو اس دوران اچانک ایک اور تودہ آ گرا جس سے تلاش کے کام میں مصروف یہ تمام افراد بھی دب گئے۔

رواں سال اپریل میں سیاچن گلیشیئر کے گیاری سیکٹر میں سکس ناردرن لائٹ انفنٹری کے بٹالین ہیڈ کوارٹر پر برفانی تودہ گرنے سے وہاں تعینات 140 فوجی اور عملے کے دیگر ارکان برف اور پتھروں کی 200 فٹ تک بلند چٹان تلے دب کر ہلاک ہو گئے تھے۔

فوج نے فوری طور پر برف تلے دبے ان افراد کو نکالنے کے لیے کارروائی شروع کر دی تھی اور بیشتر افراد کی لاشوں کو نکال لیا گیا ہے لیکن اب بھی بعض کی لاشوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔