اسرائیل فلسطین کشیدگی قابو سے باہر ہو سکتی ہے: کیری

رملہ

گزشتہ ستمبر سے ایک لہر چلی ہوئی ہے کہ فلسطینی چھریاں گھونپ رہے ہیں، گولی مار رہے ہیں اور اپنی کاریں ٹکرا رہے ہیں، جس کے نتیجے میں اب تک 19 اسرائیلی اور ایک امریکی طالب علم کے علاوہ کم ازکم 89 فلسطینی بھی ہلاک ہوئے

امریکی وزیر خارجہ، جان کیری نے خبردار کیا ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری تشدد قابو سے باہر ہونے کو ہے۔ انھوں نے یہ بیان خطے کے دورے میں دونوں جانب کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد جاری کیا ہے۔

جان کیری نے دورے کی تکمیل پر بوسٹن میں کہا کہ امریکہ باہمی تناؤ کم کرنے اور دو ریاستی نظرئے کے تحت مسائل کے حل کے لئے مسلسل اسرائیل اور فلسطین کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک اس نکتے پر پہنچ چکے ہیں کہ مستقبل کی تعمیر کے لئے امن کی راہ کا تعین کریں۔

گزشتہ ستمبر سے ایک لہر چلی ہوئی ہے کہ فلسطینی چھریاں گونپ رہے ہیں، گولی مار رہے ہیں اور اپنی کاریں ٹکرا رہے ہیں، جس کے نتیجے میں اب تک 19 اسرائیلی اور ایک امریکی طالب علم ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ کم ازکم 89 فلسطینی بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔

منگل کو جان کیری نے یروشلم مٰیں وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے موقع پر فلسطینی حملوں کو دہشت گردی سے تعبیر کرتے ہوئے اس کی مذمت کی اور نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل یہ لڑائی اسلامی جنگوؤں سے لڑ رہا ہے اور اس جنگ کو تہذیب اور بربریت کے مابین لڑائی قرار دیا۔

بعد میں، جان کیری نے مغربی کنارے میں فلسطینی رہنما محمود عباس سے بھی ملاقات کی۔

اسرائیل کا کہنا تھا کہ حالیہ تشدد کی لہر کی وجہ مقدس شہر کے معاملے پر مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان کشیدگی ہے، جس کی اشتعال انگیزی مبینہ طور پر فلسطینیوں نے پھیلائی۔

ادھر، فلسطینوں کا کہنا ہے کہ تشدد کی جڑیں مقبوضہ فلسطین میں نصف صدی کی مایوسی ہے، جسے دبانے کے لئے اسرائیل طاقت کا بھرپور استعمال کررہا ہے۔