400 تارکینِ وطن بحیرہ روم میں کشتی ڈوبنے سے ہلاک

اچھے موسم کا فائداہ اٹھاتے ہوئے ہزاروں تارکینِ وطن گزشتہ ہفتے لیبیا سے روانہ ہوئے۔ کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ انہوں نے بائیس کشتیوں پر سوار 5,600 تارکینِ وطن کو جمعہ اور اتوار کو بچایا۔

بچوں کے لیے کام کرنے والی ایک امدادی تنظیم کا کہنا ہے کہ بحیرہ روم عبور کرنے کی کوشش میں 400 تارکینِ وطن ہلاک ہو گئے ہیں۔

تارکینِ وطن کی ایک دوسری کشتی میں سوار افراد کو بچا لیا گیا جنہیں جنوبی اٹلی کے ایک شہر ریگیو کلابریا میں لے جایا گیا۔ بچ جانے والے تارکینِ وطن کے حوالے سے ’سیوو دی چلڈرن‘ کے اٹلی کے دفتر نے اس حادثے کی اطلاع دی ہے۔

’سیوو دی چلڈرن‘ نے کہا کہ کشتی کو لیبیا کے ساحل سے روانہ ہونے کے 24 گھنٹے بعد حادثہ پیش آیا۔ اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں بہت سے ’’نو عمر لڑکے‘‘ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ واقعے کی کوئی تفصیلات نہیں دی گئیں۔

اٹلی کے ساحل پر مامور کوسٹ گارڈ کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا، جو عموماً تارکینِ وطن کی مشکل میں گھری کشتیوں پر نظر رکھتے ہیں۔

اچھے موسم کا فائداہ اٹھاتے ہوئے ہزاروں تارکینِ وطن گزشتہ ہفتے لیبیا سے روانہ ہوئے۔ کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ انہوں نے بائیس کشتیوں پر سوار 5,600 تارکینِ وطن کو جمعہ اور اتوار کو بچایا۔

ہر سال افریقہ اور مشرقِ وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے لاکھوں تارکینِ وطن اپنے ملکوں میں بد امنی سے فرار حاصل کرنے کے لیے اٹلی کے ساحلوں کا رخ کرتے ہیں۔ گزشتہ برس بچائے جانے والے 170,000 تارکینِ وطن کو اٹلی لایا گیا۔