رسائی کے لنکس

اٹلی: سمندر میں پھنسے 1500 تارکین وطن کو بچا لیا گیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

حکام کا کہنا ہے کہ سال کے پہلے تین مہینوں کے دوران بحیرہ روم کے ذریعے یورپ آنے والے تارکین وطن کی تعداد گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران سفر کرنے والوں سے کہیں زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔

اٹلی کی بحریہ اور کوسٹ گارڈ کی کشتیوں نے 24 گھنٹوں کے دوران سمندر میں پھنسے کم ازکم 1500 تارکین وطن کو نکالا ہے۔

حکام نے اتوار کو بتایا کہ انھیں بحیرہ روم میں تارکین وطن کی تین مختلف کشتیوں سے "مشکل میں پھنس جانے کے" پیغامات موصول ہوئے۔

ان کشتیوں کی مدد کو جاتے ہوئے امدادی کارکنوں کو تارکین وطن سے بھری دو مزید کشتیاں ملیں۔

سمندر سے بچائے جانے والے 1500 تارکین وطن میں مرد، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جنہیں سیسلی یا لامپیڈوسا کے جزائر پر منتقل کر دیا گیا۔ ان کی صحت سے متعلق تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

اٹلی کے حکام کا کہنا ہے کہ سال کے پہلے تین مہینوں کے دوران بحیرہ روم کے ذریعے یورپ آنے والے تارکین وطن کی تعداد گذشتہ سال اسی عرصے کے دوران سفر کرنے والوں سے کہیں زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔

ان افراد میں اکثریت کا تعلق شمالی افریقہ، سب صحارا افریقہ اور مشرق وسطیٰ سے بتایا جاتا ہے جو جنگوں، غربت اور دہشت گردی سے بچنے کے لیے یورپ کا رخ کرتے ہیں۔

اس سفر میں بہت سے لوگ اپنی جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG