امریکہ، کینیا دہشت گردی اور الشباب کے خلاف متحد ہیں: اوباما

امریکہ کے کینیا کے صدور

دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی اور بدعنوانی کے خلاف جنگ میں یکجہتی کے عزم کا اظہار کیا تاہم ہم جنس پرستوں کے حقوق کے معاملے پر دونوں رہنما مختلف موقف رکھتے ہیں۔

امریکہ کے صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ امریکہ اور کینیا شدت پسند گروپ الشباب کے بڑھتے ہوئے خطرے کے تناظر میں دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں۔

نیروبی میں کینیا کے صدر اہرو کینیاٹا کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں صدر اوباما نے کہا کہ امریکہ اور کینیا کے درمیان انسداد دہشت گردی کے لئے وسیع اور موثر رابطے ہیں جن کا بنیادی مقصد صومالیہ کے الشباب عسکریت پسند گروپ سے نمٹنا ہے۔

انھوں نے الشباب کی طرف سے گاریسا اور نیروبی کے ویسٹ گیٹ کے تجارتی مرکز پر ہونے والے حملوں کے تناظر میں کینیا کے عوام کی حوصلے کی تعریف کی۔

"ہم نے منظم طریقے سے الشباب کے زیر قبضہ علاقے کو ختم کر دیا ہے۔ ہم نے صومالیہ کے اندر ان کے موثر کنٹرول کو کم کرنے کے قابل ہو سکے ہیں۔ اور ہم نےمشرقی افریقہ کے اندر سرگرم نیٹ ورک کو کمزور کر دیا ہے۔ تاہم اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ مسئلہ حل ہو گیا ہے"۔

کینیاٹا کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں صدر اوباما نے متنبہ کیا کہ دہشت گردی کے ردعمل میں کسی بھی برادری کو نشانہ بنانے اور آزادی کو محدود کرنے سے احتراز کیا جائے اور ان کے بقول ایسا سلوک ناراضی اور انتہاپسندی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

انسانی حقوق کے گروپ کینیا کی سکیورٹی فورسز کی طرف سے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے د وران صومالیہ کے مسلمان اور دوسری نسلی برادریوں کے لوگوں کے خلاف ظلم و زیادتی روا رکھنے کے الزامات عائد کرتے ہیں۔

کینیاٹا نے کہا کہ ان کی حکومت اصلاحات پر کام کر رہی اور پسماندہ برادریوں کے(حالات ) کو بہتر کرنے کے لئے سرمایہ کاری کر رہی ہے۔

انہوں نے بدعنوانی کے مکمل خاتمے کا وعدہ کیا جسے صدر اوباما کی طرف سے بھی سراہا گیا ہے۔

صدر اوباما نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ بڑے اور چھوٹے عہدیدار رشوت لینی بند کر دیں جس سے ان کے بقول لوگوں کی نئے کاروبار شرو ع کرنے کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔

دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی اور بدعنوانی کے خلاف جنگ میں یکجہتی کے عزم کا اظہار کیا تاہم ہم جنس پرستوں کے حقوق کے معاملے پر دونوں رہنما مختلف موقف رکھتے ہیں۔

کینیاٹا نے کہا کہ کینیا اور امریکہ میں کئی اقدار مشترک ہیں تاہم اس میں ہم جنس پرستی سے متعلق نقطہ نظر شامل نہیں ہے۔

انہو ں نے کہا کہ،" آج کینیا کی عوام کے لئے ہم جنس پرستوں کے حقوق کا معاملہ کوئی مسئلہ نہیں ہے" انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ملک کی زیادہ توجہ دہشت گردی کے اہم مسئلے پر ہے۔

تاہم ان کا بیان صدر اوباما کے بیان کے برعکس ہے جس میں انہوں نے کہا کہ،" اس معاملے پر پورے افریقہ میں میرا موقف یکسا ں ہے میں اس اصول پر یقین رکھتا ہوں کہ لوگوں کے ساتھ قانون کے تحت یکساں سلوک کیا جائے اور قانون کے تحت انہیں برابر تحفظ حاصل ہونا چاہیے اور ریاست کو لوگوں کے جنسی رجحان کی بنیاد پر ان سے امیتازی سلوک نہیں کرنا چاہیے" ۔

تاہم صدر اوبامانے اعتراف کیا کہ لوگوں کے مذہبی اور ثقافتی عقائد مختلف ہو سکتے ہیں لیکن ریاست کا لوگوں کے ساتھ سلوک مختلف نہیں ہونا چاہیے۔

صدر اوباما جمعہ کو دوروزہ سرکاری دورے پر کینیا پہینچے تھے جس کے بعد وہ ایتھوپیا جائیں گے جو کسی بھی امریکی صدر کا اس افریقی ملک کا پہلا دورہ ہوگا۔