پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کرنے کا عزم

پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کرنے کا عزم

وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت کابینہ کی دفاعی کمیٹی کے اجلاس میں سکیورٹی فورسز کو دہشت گردوں اور جنگجوؤں کے خاتمے کے لیے ”تمام تر ضروری اقدامات“ کرنے کا اختیار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس کے بعد جاری ہونے والے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے تمام ادارے دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک سے جنگجوؤں کے ٹھکانوں کا خاتمہ کر دیں۔

بدھ کی شام شروع ہونے والا کابینہ کی دفاعی کمیٹی کا اجلاس پانچ گھنٹے تک جاری رہا اوراس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان کے علاوہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف اور انٹیلی جنس ادارے آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل نے بھی شرکت کی۔

سرکاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں بحریہ کی اہم تنصیب پر دہشت گردوں کے حملے کے تمام پہلوؤں کے بارے میں شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی گئی اور اندرون ملک سلامتی کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ بیان میں عوام سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قومی سلامتی کے اداروں سے بھرپور تعاون کریں ۔

اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم گیلانی نے کہا کہ مہران ائیر بیس پر دہشت گرد حملے کے بعد ملکی دفاع کے بارے میں ایک بارپھر کئی شکوک و شہبات کا اظہار کیا جا رہا ہے جن کا نا صرف واضح جواب دیا جانا ضروری ہے بلکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اداروں کی صلاحیت کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔


اُنھوں نے کہا کہ انٹیلی جنس اداروں کی استداد کاربڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے اور دہشت گردوں کے ممکنہ حملوں کو روکنے کے لیے نظام وضع کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

وزیرا عظم گیلانی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ اس موقع پر اُنھوں نے ملک کے جوہری اثاثوں کے تحفظ سے متعلق شکوک وشبہات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حفاظت کے لیے بین الاقوامی معیار کے مطابق مربوط نظام موجود ہے۔