لاہور: انسداد پولیو مہم کی ٹیم پر فائرنگ، ایک رضا کار زخمی

فائل فوٹو

پولیس کے مطابق چوبرجی کے علاقے میں انسداد پولیو کے رضا کار بچوں کو ویکسین پلانے کی مہم میں سرگرم تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کی اور فرار ہو گئے۔

پاکستان کے مشرقی شہر لاہور میں بدھ کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے انسداد پولیو مہم کے ایک رضا کار کو زخمی کر دیا۔

پولیس کے مطابق چوبرجی کے علاقے میں انسداد پولیو کے رضا کار بچوں کو ویکسین پلانے کی مہم میں سرگرم تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کی اور فرار ہو گئے۔

گولی ایک رضا کار عمر خان کی ٹانگ میں لگی جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا اور ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔

ملک میں پولیو کے خاتمے کی تین روزہ قومی مہم شروع کی گئی تھی جو کہ بدھ کو اختتام پذیر ہوئی۔

لاہور میں تقریباً چار ہزار سے زائد رضا کار اس مہم میں حصہ لے رہے تھے جن کی حفاظت کے لیے پولیس اہلکاروں کو بھی ان کے ساتھ مامور کیا گیا تھا۔

پاکستان میں دسمبر 2012ء سے انسداد پولیو کی ٹیموں پر شدت پسندوں کی طرف سے ہلاکت خیز حملے ہوتے رہے ہیں جن میں رضاکاروں اور پولیس اہلکاروں سمیت اب تک درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

جانی نقصان کے علاوہ ایسے حملوں کی وجہ سے ملک میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ پر پوری طرح قابو پانے کی کوششیں شدید متاثر ہوئیں اور اس تشویشناک صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 2014ء میں پاکستان میں پولیو سے متاثرہ 306 کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ دو دہائیوں میں کسی ایک سال سامنے آنے والی سب سے زیادہ تعداد تھی۔

تاہم سکیورٹی فورسز کی طرف سے شدت پسندوں کے خلاف جاری کارروائیوں اور ایسے علاقوں تک انسداد پولیو کی رسائی کہ جہاں سلامتی کے خدشات کے باعث بچوں کو یہ قطرے نہیں پلائے جا سکے تھے، وائرس کے پھیلاؤ میں قابل ذکر حد تک قابو پایا جا سکا ہے۔

گزشتہ سال پولیو سے متاثرہ کیسز کی تعداد 54 تھی۔