جماعت اسلامی کا حکومت مخالف جلسہ

(فائل فوٹو)

پاکستان کی منظم ترین سمجھی جانے والی مذہبی پارٹی، جماعت اسلامی، نے پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت پر قومی مفادات کے خلاف کام کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

لاہور میں اتوار کو ہزاروں افراد کے مجمے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سربراہ منور حسن نے کہا کہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا پاکستانی فوج کے حوالے سے حالیہ بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ تھا۔

’’ہم محسوس کرتے ہیں کہ پاکستان کے خلاف سازشیں غیروں کے ایجنٹ بن کر اپنے ہی ملک میں ایوانوں میں بیٹھے لوگ کر رہے ہیں۔‘‘

منور حسن کے بقول قومی اسمبلی میں کی گئی وزیر اعظم کی تقریر اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ امریکی قیادت کے نام متنازع میمو یا خط اُن ہی کی ایما پر بھیجا گیا۔

جماعت اسلامی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ جلد از جلد اس معاملے پر اپنا فیصلہ سنائے اور جامع تحقیقات کرکے اس میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

ملک میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی کا ذکر کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ ’’ بد عنوان لوگ اقتدار میں ہیں‘‘ اور ملک کی دولت محض چند سیاسی خاندانوں میں گردش کر رہی ہے۔

وزیر اعظم گیلانی نے اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس تاثر کو رد کیا ہے کہ قومی اسمبلی میں ان کی دھواں دار تقریر کا مقصد فوج کی تضحیک کرنا نہیں تھا بلکہ وہ یہ واضح کرنا چاہتے تھے کہ تمام ریاستی اداروں کو آئین کے تحت اپنی حدود میں رہتے ہوئے کام کرنا ہوگا اور وہ پارلیمان کو جواب دہ ہیں۔

پاکستانی وزیر اعظم نے میمو اسکینڈل کی تحقیقات کی ذمہ داری پارلیمان کی کمیٹی برائے قومی سلامتی کو سپرد کر رکھی ہے لیکن اس کے ساتھ وہ اس معاملے کو غیر اہم بھی قرار دے چکے ہیں۔