پاکستان: آئندہ مئی تک ووٹرز کی تعداد نو کروڑ ہو جائے گی

اسلام آباد میں واقع الیکشن کمیشن کا صدر دفتر

کمیشن کے ترجمان افضل خان نے اس تاثر کو رد کیا کہ آئندہ انتخابات فوج یا عدلیہ کی زیر نگرانی منعقد کرائے جائیں گے۔
پاکستان کے الیکشن کمیشن نے آئندہ انتخابات فوج یا عدلیہ کی نگرانی میں منعقد کیے جانے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین کے تحت یہ حق صرف الیکشن کمیشن کو حاصل ہے۔

کمیشن کے مرکزی ترجمان افضل خان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولنگ کے لیے بعض حساس مقامات پر فوج تعینات کی جاسکتی ہے لیکن انتخابات کا انعقاد ان کا ادارہ ہی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ووٹرز کے اندراج کا عمل تاحال جاری ہے اور مئی میں متوقع انتخابات تک اہل رائے دہندگان کی تعداد 9 کروڑ ہوجائے گی۔

’’اب تک رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد آٹھ کروڑ 40 لاکھ ہے۔ ہر روز 15 سے 20 ہزار لوگ شناختی کارڈ لے رہے ہیں تو امید کی جاتی ہے کہ انتخابات تک اہل ووٹرز کی تعداد 9 کروڑ ہوگی۔‘‘

ترجمان افضل خان نے کہا کہ اس بار الیکشن کمیشن نے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح کا ہدف 88 فیصد رکھا ہے اور ان کے بقول اس کا حصول سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی اور میڈیا کی مدد کے بغیر ممکن نہیں۔

’’الیکشن کمیشن کی طرح سیاسی جماعتوں کو بھی فعال کردار ادا کرنا ہوگا کہ لوگوں کو اس (انتخابی) عمل میں شمولیت کی ترغیب کریں۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ کمیشن ملک بھر میں عنقریب ایک مہم چلائے گا جس کے تحت ضلعی سطح پر اس کے اہلکار عوام کو ان کے ووٹ کی اہمیت سے آگاہ کریں گے۔

افضل خان کا کہنا تھا کہ اس وقت 37 لاکھ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کا حق فراہم کیا جاچکا ہے اور اس بارے میں موثر طریقہ کار کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ لیکن ان کے بقول اگر پارلیمنٹ اس پر کوئی قانون سازی نہیں کرتی تو ان تارکین وطن پاکستانیوں کو اپنے ووٹ پاکستان آکر ہی ڈالنا ہوں گے۔