پینس مشرق وسطیٰ کے دورے پر روانہ

فائل

امریکی نائب صدر مائیک پینس جمعے کے روز مشرق وسطیٰ کے دورے پر روانہ ہوئے۔

جب سے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا، جس کی عالمی سربراہان نے مذمت کی، وہ خطے کا دورہ کرنے والے انتظامیہ کے پہلے اعلیٰ عہدے دار ہیں۔

ٹرمپ نےاس بات کا بھی اعلان کیا کہ امریکہ اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرے گا۔

اس اعلان کے بعد خودساختہ ’یوم غضب‘ منایا گیا، جب کہ دنیا کے مختلف مقامات پر ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف مظاہرے ہوئے۔

پینس کے چار روزہ دورے کا آغاز مصر اور اردن میں قیام سے ہوگا، جہاں سے وہ اسرائیل جائیں گے۔

پینس ’ایونجلیکل‘ مسیحی ہیں۔ متوقع طور پر اسرائیل سے قربت رکھنے والے ’ایونجلیکل‘ عقیدے والے مسیحی نائب صدر کے دورے کو پسند کی نگاہ سے دیکھیں گے۔

متوقع طور پر پینس فلسطینی سربراہان سے ملیں گے۔

اس سے قبل وہ دسمبر میں خطے کا دورہ کرنے والے تھے۔ لیکن، ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو تسلیم کرنے کے فیصلے کے نتیجے میں سامنے آنے والی صورت حال کے بعد دورے کو مؤخر کیا گیا۔