خیبر پختونخوا میں امریکہ کے خلاف مظاہرے

صوبے میں سب سے بڑا مظاہرہ پاک افغان سرحد پر واقع خیبر ایجنسی کے شہر لنڈی کوتل میں ہوا جس میں ہزاروں قبائلیوں نے شرکت کی۔

امریکہ کی نئی افغان پالیسی اور امریکی رہنماؤں کے پاکستان مخالف بیانات کے خلاف پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں پیر کو احتجاجی مظاہرے ہوئے۔

ایک بڑا مظاہرہ پاک افغان سرحد پر واقع خیبر ایجنسی کے شہر لنڈی کوتل میں ہوا جس میں سیکڑوں قبائلیوں نے شرکت کی۔

مظاہرین خیبر ایجنسی کے دیگر علاقوں سے لنڈی کوتل کے مرکزی بازار میں جمع ہوئے جہاں سے وہ جلوس کی شکل میں سرحدی گزر گاہ طورخم پہنچے۔

مظاہرین امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکہ خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

پیر کو ایک اور قبائلی علاقے باجوڑ ایجنسی میں بھی ہزاروں کی تعداد میں قبائلیوں نے امریکہ کے خلاف ایجنسی کے انتظامی ہیڈ کوارٹر خار میں مظاہرہ کیا۔

اس موقع پر مظاہرین نے امریکی پرچم اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پتلے کو بھی نذرِ آتش کیا۔

صوبائی دارالحکومت پشاور میں گزشتہ کئی روز سے امریکہ اور امریکی صدر کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری رہے۔

سوموار کو بھی پشاور پریس کلب کے سامنے مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا اور امریکہ مخالف نعرے لگائے۔

پاکستان میں مذہبی جماعتوں پر مشتمل اتحاد 'دفاعِ پاکستان کونسل' کے زیرِ اہتمام گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں ایک کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس میں کونسل میں شامل تمام جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کو امریکہ کی نئی افغان پالیسی کے خلاف ملک گیر مظاہرے کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

امریکی حکام نے خطے سے متعلق اپنی نئی پالیسی میں پاکستان پر دباؤ بڑھانے اور اس کے خلاف سخت موقف اپنانے کا عندیہ دیا ہے جس پر پاکستان کے سرکاری اور سیاسی حلقے خاصے برہم ہیں۔