روسی حکومت مستعفی، میخائل مشسٹن نئے وزیر اعظم نامزد

Russia Putin

روسی صدر ولادی میر پوٹن نے آج بدھ کے روز نئی آئینی ترامیم متعارف کرا دی ہیں جن کے تحت اقتدار پر ان کی گرفت مزید مضبوط ہوگئی ہے، جو موجودہ مدت صدارت ختم ہونے کے بعد بھی جاری رہے گی۔

اس سے پہلے روسی وزیر اعظم دی متری میڈویڈوف اور ان کی تمام کابینہ مستعفی ہو گئی۔ صدر پوٹن نے ان کی جگہ میخائل مشسٹن کو نیا وزیر اعظم نامزد کر دیا ہے۔

صدر پوٹن 1999 سے روس کے صدر یا وزیر اعظم چلے آ رہے ہیں اور ان کی موجودہ مدت صدارت 2024 میں ختم ہوگی، جس کے بعد آئینی طور پر وہ صدر نہیں رہیں گے۔

روس کے نئے وزیر اعظم میخائل مشسٹن اس سے قبل خزانے کے شعبے کے سربراہ تھے۔ روسی پارلیمان جمعرات کے روز ان کی نامزدگی کی توثیق کرے گی۔ اس سے پہلے 53 سالہ مشسٹن کو وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے طور پر نہیں دیکھا گیا۔ وہ صدر پوٹن کے ساتھ آئس ہاکی کھیلتے رہے ہیں۔

روسی صدر پوٹن کے ناقدین ان پر تنقید کرتے رہے ہیں کہ وہ کسی نہ کسی طور پر مستقل اقتدار میں رہنے کیلئے اقدامات کرتے رہے ہیں۔ تاہم، انہوں نے اس سے پہلے کبھی اپنے ارادے کھلے عام ظاہر نہیں کیے۔

پوٹن کا کہنا ہے کہ ان کی طرف سے متعارف کرائی جانے والی آئینی ترامیم کیلئے ریفرنڈم کرایا جائے گا۔ ان ترامیم کے ذریعے صدر پوٹن کو 2024 میں موجودہ صدارتی مدت ختم ہونے کے بعد زیادہ اختیارات کے ساتھ وزارت عظمیٰ یا نئی تشکیل کردہ سٹیٹ کونسل کے سربراہ کا عہدہ سنبھالنے کا موقع مل جائے گا۔ وہ نئی فعال پارلیمان کے سپیکر کے عہدے پر بھی فائز ہو سکیں گے۔

پوٹن کی طرف سے متعارف کرائی گئی ترامیم میں صدر کے اختیارات کم کرنے اور وزیر اعظم کے اختیارات بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔ ان کے سیاسی حریف لیونڈ والکوف کا کہنا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے پوٹن اقتدار سے چمٹے رہنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ ایک بیان میں، انہوں نے کہا کہ ’’یہ بات واضح ہے کہ یہ ترامیم پوٹن کو تاحیات حکمرانی کی جانب لے جا رہی ہیں۔‘‘

پوٹن کے ایک اور سیاسی حریف، دی متری گڈکوف کا کہنا ہے کہ پوٹن نے یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ 2024 کا انتظار نہیں کریں گے اور اس سے پہلے ہی تمام معاملات اپنی ذات کے حوالے سے طے کر لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’’اس انداز کی آئینی بغاوتیں ہوتی ہیں اور وہ قانونی لحاظ سے جائز قرار دی جاتی ہیں‘‘۔

موجودہ آئین کے تحت کوئی شخص دو سے زائد مرتبہ صدر یا وزیر اعظم منتخب نہیں ہو سکتا۔ یوں، آئینی طور پر صدر پوٹن 2024 میں تیسری بار صدر کا انتخاب نہیں لڑ سکتے۔

پوٹن نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ یہ آئینی ترامیم ملک کے سیاسی نظام کیلئے بہت اہم ہیں، جن سے روسی پارلیمان کا کردار مضبوط ہوگا۔