سعودی عرب: انسانی حقوق کے کارکنوں کو سزائیں

سزا پانے والے دونوں افراد نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نگرانی اور سیاسی آزادیوں کے حصول کی جدوجہد کے لیے تنظیم قائم کی تھی جسے حکام نے کالعدم قرار دے دیا تھا۔
سعودی عرب کی ایک عدالت نے انسانی اور سیاسی حقوق کے لیے کام کرنے والے دو نمایاں افراد کو بغاوت اور غیر ملکی ذرائع ابلاغ میں ملک کو بدنام کرنے کے جرم میں قید کی سزائیں سنائی ہیں۔

سزا پانے والے محمد فہد القحطانی اور عبداللہ حماد نے سعودی عرب میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نگرانی اور سیاسی آزادیوں کے حصول کی جدوجہد کے لیے 'سعودی سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس ایسوسی ایشن' نامی تنظیم قائم کی تھی جسے حکام نے کالعدم قرار دے دیا تھا۔

گزشتہ برس اس تنظیم نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں شاہ عبداللہ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اپنے جانشین اور ملک کے وزیرِ داخلہ شہزادہ نائف کو برطرف کریں جن پر تنظیم نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کیے تھے۔

عدالت نے قحطانی کو 10 سال قید کی سزا سنائی ہے جب کہ عبداللہ حماد کو پہلے سے سنائی گئی چھ سال کی سزا برقرار رکھتے ہوئے ان کی سزا میں مزید پانچ سال قید کا اضافہ کردیا ہے۔

دونوں سیاسی کارکنوں کی جانب سے اپنی سزائوں کے خلاف دائر اپیلوں کی سماعت آئندہ ماہ ہوگی۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں سیاسی جماعتوں اور ٹریڈ یونینو ں کے قیام اور احتجاجی مظاہروں پر پابندی ہے اور حکمرانی کے بیشتر اختیارات شاہی خاندان اور علما کے پاس ہیں۔