نیویارک جیل سے فرار دوسرا قیدی زخمی حالت میں گرفتار

فائل

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے وقت سوئٹ کے جسم سے خون بہہ رہا تھا جس سے لگتا ہے کہ اسے گولی لگی ہے۔

امریکہ کی ریاست نیویارک کی ایک جیل سے تین ہفتے قبل فرار ہونے والے دوسرے قیدی کو پولیس نے زخمی حالت میں گرفتار کرلیا ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے 35 سالہ ڈیوڈ سوئٹ کو کینیڈا کی سرحد کے نزدیک واقع قصبے کانسٹیبل سے حراست میں لینے کے بعد اسپتال منتقل کردیا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے وقت سوئٹ کے جسم سے خون بہہ رہا تھا جس سے لگتا ہے کہ اسے گولی لگی ہے۔

کانسٹیبل کا قصبہ اس علاقے سے 23 میل شمال میں واقع ہے جہاں پولیس نے سوئٹ کے دوسرے مفرور ساتھی رچرڈ میٹ کو جمعے کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔

دونوں قیدی ریاست نیویارک کے قصبے ڈین مورا میں قائم انتہائی سخت حفاظتی انتظامات والی جیل سے 6 جون کو فرار ہوئے تھے۔

جیل حکام کے مطابق دونوں قیدی مختلف آلات کے ذریعے اپنی کوٹھڑیوں کی دیواریں توڑ کر باہر آئے تھے اور جیل کے دو فٹ قطر کے سیوریج پائپ میں کئی سو فٹ تک گھسٹنے کے بعد ایک گٹر کے ذریعے جیل کے نزدیک واقع گلی میں نکلنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ دونوں قیدیوں کو فرار میں مدد دینے والے آلات برگر میں استعمال ہونے والے گوشت میں چھپا کر پہنچائے گئے تھے۔ پولیس نے یہ آلات قیدیوں تک پہنچانے اور انہیں فرار میں مدد دینے کے الزام میں جیل کے دو ملازمین کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

حکام کے مطابق گزشتہ تین ہفتوں سے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے 1300 سے زائد اہلکار ریاست کے مختلف علاقوں میں دونوں قیدیوں کو تلاش کر رہے تھے۔ نیویارک کی حکومت نے دونوں قیدیوں کی گرفتاری پر ایک لاکھ ڈالر کے انعام کا بھی اعلان کیا تھا۔

جمعے کو پولیس کی ایک ٹیم نے 49 سالہ رچرڈ میٹ کو دوانے نامی ایک غیر آباد علاقے میں جالیا تھا لیکن ملزم کی جانب سے خود کو پولیس کے حوالے نہ کرنے پر اہلکاروں نے اسے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔

میٹ کی ہلاکت کے بعد سے پولیس کے سیکڑوں اہلکار علاقے میں ڈیوڈ سوئٹ کو تلاش کر رہے تھے کیوں کہ حکام کو یقین تھا کہ جیل سے فرار کے بعد سے دونوں قیدی ایک ساتھ سفر کر رہے ہیں اور الگ نہیں ہوئے۔

جیل ریکارڈ کے مطابق رچرڈ میٹ کو 1997ء میں ایک شخص کو لوٹنے اور اغوا کے بعد قتل کرنے کے الزامات میں 25 سال قید کی سزا ہوئی تھی جب کہ ڈیوڈ سوئٹ 2002ء میں ایک سرکاری اہلکار کے قتل کے الزام میں عمر قید کاٹ رہا تھا۔

امکان ہے کہ35 سال سوئٹ کی زندہ گرفتاری کے نتیجے میں حکام کو دونوں قیدیوں کے جیل سے فرار کے بارے میں مزید معلومات میسر آسکیں گی۔