’افغان ایڈجسٹمنٹ ایکٹ‘ میں ترمیم کے دو جماعتی بل کو سپانسر کروں گی، ڈیموکریٹ سینیٹر جین شاہین

ڈیموکریٹ سینیٹر جین شاہین، فائل فوٹو

ڈیموکریٹ سینیٹر جین شاہین نے، جو سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ تعلقات کی سینئر رکن بھی ہیں، اعلان کیا ہے کہ ’افغان ایڈجسٹمنٹ ایکٹ‘ میں ترمیم کے اس دو جماعتی بل کو وہ سپانسر کریں گی جو عارضی سٹیٹس پر امریکہ آنے والے افغان شہریوں کو مزید جانچ پڑتال کے بعد امریکہ میں مستقل سکونت کے لیے درخواست دینے کا اہل بناتا ہے۔

اس قانون سازی کے لیے ڈیموکریٹ سینیڑ ایمی کلوبشر اور ری پبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم قائدانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔

سینیٹر شاہین نے ستمبر میں افغان ایس آئی وی پروگرام سے متعلق ایک جامع رپورٹ جاری کی تھی جس میں اس پروگرام میں موجود مسائل کے حل کے لیے اصلاحات تجویز کی تھیں۔

سینیٹر شاہین کا کہنا تھا کہ ’’امریکہ نے اپنے افغان اتحادیوں کے ساتھ وعدہ کر رکھا ہے کہ وہ ان کو محفوظ رکھے گا۔ ان میں سے ہزاروں افراد اب امریکہ پہنچ گئے ہیں۔ وہ لوگ جو افغانستان سے انخلا اور دوسری جگہ آباد کاری کے دوران امریکہ پہنچے وہ اس موقع کے مستحق ہیں کہ وہ یہاں مستقل سکونت کے لیے درخواست دے سکیں۔ اسی وجہ سے افغان ایڈجسٹمنٹ ایکٹ بہت اہم ہے۔‘‘

SEE ALSO: طالبان سے بات چیت کے لیے ہمیں کسی تیسرے ملک کی ضرورت نہیں، تھامس ویسٹ

یہ قانون سازی سب سے پہلے سینیٹر کلوبشر (ڈیموکریٹ)، گراہم (ریپبلکن)، کونز (ڈیموکریٹ)، بلنٹ (ریپبلکن) بلیومینتھل (ڈیموکریٹ) اور سینیٹر مرکوسکی (ری پبلکن) نے اگست میں متعارف کرائی تھی۔ ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ رکن ارل بلیومینور اور ری پبلکن رکن پیٹر میئیجر نے نچلے ایوان میں اسی طرح کی قانون سازی کی قیادت کی تھی۔

کانگریس اگر انسانی ہمدری کے تحت منظور کرتی ہے، جیسا کہ ویتنام جنگ کے بعد کا یک ماڈل موجود ہے، اس میں درج ذیل سفارشات کی گئی ہیں۔

یہ بل ان افغان شہریوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مستقل سکونت کے لیے درخواست دینے کے اہل بنائے گا جنہوں نے مزید چانچ پڑتال کی رضامندی دے رکھی ہو گی۔ ان افغان شہریوں کے لیے فی الوقت موجودہ قانون کے تحت مستقل سکونت لینے کا راستہ سیاسی پناہ کے لیے درخواست دینا ہے۔

ایس آئی وی پروگرام کا ان گروپوں تک دائرہ وسیع کیا جائے جو اس سے قبل اس سے استفادہ نہیں کر سکے جن میں افغانستان کی خواتین کی ٹیکٹیکل ٹیمز ، افغان نیشنل آرمی سپیشل آپریشن کمانڈ، افغان ائر فورس اور سپیشل مشن ونگ آف أفغانستان شامل ہیں۔

Your browser doesn’t support HTML5

پاکستان: قانونی دستاویزات سے محروم افغان پناہ گزین مشکلات کا شکار

ایک ایسی ٹاسک فورس تشکیل دی جائے اور امریکہ سے باہر موجود ان افغان شہریوں کی مدد کی جائے جو ایس آئی وی سٹیٹس کے اہل ہیں اور اس ضمن میں امریکہ کا محکمہ خارجہ ایس آئی وی درخواستوں سے کانگریس کی انکوائری کا جواب دے۔

اس بل کی جن تنظیموں نے حمایت کی ہے ان میں عراق اینڈ افغانستان ویٹرنز آف امریکہ، ویٹرنز آف امریکن آئیڈیلز، ود آنر ایکشن آف وارٹائم الائیز، چرچ ورلڈ سروس، نیشنل امیگریشن فورم، انٹرنیشنل ریفیوجیز اسسٹنس پروجیکٹ، افغانز فار بیٹر ٹومارو، وائس فار ریفیوجی ایکشن فنڈ، امیگرنٹ آے آر سی، افغان امریکن فاونڈیشن، ہیویمن راٹس فرسٹ اور ایڈووکیٹس فار ہیومن رائٹس جیسی تنظیمیں شامل ہیں۔

سینیٹر شاہین بہت عرصے سے سینیٹر جان میکنزی (ری پبلکن) کے ساتھ مل کر ان افغان شہریوں کے تحفظ فراہم کرنے کی کوششیں کرتی آ رہی ہیں جنہوں نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر امریکہ کی معاونت کی۔ اور اس مقصد کے لیے وہ ایس آئی وی پروگرام کو موثر اور مضبوط بنانے کے لیے آواز اٹھا رہی ہیں۔