الی وڈ کے دو بڑے اسٹوڈیوز کے درمیان تنازع کے باعث مشہور کردار 'اسپائڈر مین' کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق 'سونی فلمز' اور 'مارول اسٹوڈیو' کی مالک کمپنی 'ڈزنی' شراکت داری کے ایک معاہدے کے تحت اسپائڈر مین کی فلمیں پروڈیوس کر رہے تھے لیکن اب ان کے درمیان منافع کی تقسیم پر اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔
اسپائڈر مین کی فلمیں 2015 سے مارول اسٹوڈیو کے تحت فلمائی جا رہی تھیں جب کہ اس کردار کے حقوق سونی کے پاس محفوظ ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ڈزنی اپنے شیئرز میں اضافے کی خواہش مند تھی جب کہ سونی فلمز نے موجودہ معاہدے میں ترمیم اور ڈزنی کے حصے میں اضافے سے انکار کر دیا تھا۔ جس کے بعد دونوں کمپنیوں کے درمیان شراکت داری کا یہ معاہدہ ختم ہو گیا ہے۔
سونی نے مارول اسٹوڈیو اور ڈزنی سے شراکت داری ختم کرتے ہوئے اسپائڈر مین کے حقوق بھی واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔
We hope this might change in the future, but understand that the many new responsibilities that Disney has given him – including all their newly added Marvel properties – do not allow time for him to work on IP they do not own. (2/3)
— Sony Pictures (@SonyPictures) August 21, 2019
خدشہ ہے کہ اب مارول اسٹوڈیو کے تحت بننے والی فلموں کے شائقین ان فلموں میں اسپائڈر مین کا کردار دیکھنے سے محروم رہیں گے۔
واضح رہے کہ مارول کی بنائی جانے والی فلمیں اب تک بین الاقوامی باکس آفس پر 22 ارب ڈالرز سے زائد رقم کما چکی ہیں۔ جب کہ اسپائڈر مین کا شمار اسٹوڈیو کی سب سے زیادہ منافع کمانے والی کامیاب ترین فلموں میں ہوتا ہے۔
اسپائڈر مین کے کردار کی مقبولیت کے سبب مارول اسٹوڈیو اسے اپنی دیگر سپر ہیرو فلموں میں بھی لازمی شامل کرتا تھا لیکن سونی سے معاہدہ ختم ہونے کے بعد مارول کی آئندہ آنے والی فلموں میں اسپائڈر مین کی موجودگی سوالیہ نشان بن گئی ہے۔