پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد، لاہور اور کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں طلبہ یونین کی بحالی کے لیے طالب علم 'یکجہتی مارچ' کر رہے ہیں۔
طلبہ یونین کی بحالی کے لیے بائیں بازو کے حامی طلبہ سڑکوں پر آئے اور نعرے بازی کرتے ہوئے انقلاب اور طلبہ یونین بحال کرنے کا مطالبہ کرتے رہے۔
طلبہ یکجہتی مارچ کے لیے گزشتہ چند روز سے جامعہ پنجاب سمیت مختلف یونیورسٹیز کے طلبہ کی جانب سے تیاریاں کی جا رہی تھیں۔ طلبہ کا مطالبہ ہے کہ ملک بھر میں طلبہ یونین پر عائد پابندی اٹھائی جائے اور اُنہیں اظہار رائے کی آزادی دی جائے۔
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے طلبہ یونین کی بحالی کی حمایت کرتے ہوئے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ طلبہ یونین پر پابندی غیر جمہوری ہے۔
I fully support Restoration of students unions, ban on students unions is anti democratic,we can always ensure that students politics must remain violence free and regulations may be introduced for smooth functioning but ban on students politics amounts to limit future politics
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 29, 2019
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی طلبہ یونین کی حمایت میں اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سے طلبہ یونین کی حمایت کرتی آئی ہے۔ طلبہ آج یونینز کی بحالی اور حقِ تعلیم کے لیے نکلے ہیں۔
The PPP has always supported Student unions. The restoration of student unions by SMBB was purposely undone to depoliticize society. Today students are marching in the #StudentSolidarityMarch for the restoration of unions, implementation of right to education, 1/2
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) November 29, 2019
لاہور میں طلبہ یکجہتی مارچ میں مزدور یونینز اور پروگریسو لیبر فیڈریشن کے نمائندے بھی شریک ہوئے جب کہ طلبہ کو بائیں بازو کی جماعتوں کی بھی حمایت حاصل ہے۔
طلبہ سرخ انقلاب کے نعرے لگاتے رہے اور انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں نسلی تعصب کا رویہ ختم کرتے ہوئے طلبہ کو ڈرانا دھمکانا بند کیا جائے۔
کراچی کے ریگل چوک پر طلبہ کے مظاہرے میں سماجی شخصیات اور مزدور تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کی اور طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
طلبہ نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جن پر طلبہ یونین کی بحالی کے مطالبات درج تھے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں لاہور کے طلبہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں طلبہ کو انقلاب اور سرخ انقلاب کے نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔