شامی فوج کا حلب میں باغیوں کے گرد گھیرا تنگ

شامی حکومت کی کوشش ہے کہ وہ باغیوں کے اس رُوٹ کو ختم کر سکے، جہاں سے باغیوں کو ہتھیار، دھماکہ خیز مواد، ادویات اور دیگر اشیاٴپہنچائی جا رہی ہیں

شامی حکومت کی جانب سے ہفتے اور اتوار کے روز حلب کے مضافاتی علاقوں میں فضائی بمباری میں اضافہ دیکھا گیا۔ حکومت شام کا کہنا ہے کہ ان حملوں کا مقصد باغیوں کے سپلائی رُوٹس کو ختم کرنا ہے، جو شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت گرانے کے لیے کوشاں ہیں۔

جنگجو طیاروں نے حلب میں الجنداللہ اور الکستیلو کے علاقوں پر حملے کیے، جنہیں تین اطراف سے شامی حکومتی فوج نے محاصرے میں لے رکھا تھا، جبکہ اس کا شمال مشرقی حصہ دولت ِاسلامیہ کے جنگجوؤں کے زیر ِتسلط ہے۔

شامی حکومت کی کوشش ہے کہ وہ باغیوں کے اس رُوٹ کو ختم کرے، جہاں سے باغیوں کو ہتھیار، دھماکہ خیز مواد، ادویات اور دیگر اشیاٴ پہنچائی جا رہی ہیں۔ شامی حکومت کے مطابق، باغیوں کا یہ مین سپلائی رُوٹ ترکی کے سرحدی علاقے کیلس سے شروع ہو کر حلب تک جا پہنچتا ہے۔

حلب پر شامی فوج کا کنٹرول باغیوں کے لیے ایک بڑا دھچکہ ثابت ہوگا جو شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت اور شدت پسند گروپ دولت ِاسلامیہ کے خلاف بیک وقت لڑائی لڑ رہے ہیں۔

ایک طرف شامی حکومت کی جانب سے شہر میں باغیوں پر گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے، جب کہ حلب کے آدھے سے زیادہ شہر کا کنٹرول باغیوں ہی کے ہاتھوں میں ہے۔

سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق، شامی جنگجو طیاروں نے الباب کے علاقے پر جارحانہ حملے کیے، جس سے 121 افراد ہلاک ہوئے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔