دل کے مریضوں کے لیے قدیم چینی ورزش

دل کے مریضوں کے لیے قدیم چینی ورزش

دماغ اور جسم کے درمیان تعلق جدید سائنسی مطالعے کا اہم موضوع بنتا جا رہا ہے ۔ ماہرین نے اب یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ قدیم چینی ورزش جو دماغ اور جسم کے درمیان توازن پر مبنی ہے دل کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہورہی ہے۔

ریاست میری لینڈ کے علاقے ویٹن میں عمر رسیدہ افراد کے لیے ایک مرکز قائم کیاگیا ہے جہاں جانے افراد قدیم جنگجو وں کے انداز میں روایتی چینی ورزش تائی چی کرتے ہیں۔اس ورزش میں مختلف زاویوں سے جسم کو حرکت دی جاتی ہے، کبھی گہری سانس لے کر ایک ٹانگ پر توازن برقرار رکھنا ہوتا ہے، ان ایک سو سے زیادہ حرکات کا مقصد جسمانی اور ذہنی سکون حاصل کرنا ہے۔

تائی چی کم از کم دو ہزار سال پرانی ورزش کی ایک قسم ہے۔چین میں یہ مارشل آرٹ کی حیثیت سے پروان چڑھی ۔روایت ہے کہ چینی بھکشو ں نے یہ ٹیکنیک سانپ اور سارس کے درمیان خونریز رقص کو دیکھ کر اختیار کی تھی ۔

http://www.youtube.com/embed/e7_xmdpxhyA

ماہرین کا کہنا ہے کہ تائی چی دل کے پرانے مریضوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔جس سے ان کی زندگی اور موڈ میں بہتری آتی ہے اور جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا حوصلہ ملتا ہے۔

ماہرین نے دل کے ایک سومریضوں پر تحقیق کے دوران ان میں سے 50 کو تین ماہ کے لیے ہفتے میں دو مرتبہ تائی چی کرنے کو کہا گیا جبکہ دیگر 50مریضوں نے دل کی صحت سے متعلق معلومات کے لیے ایک کلاس میں شرکت کی ۔

ہارورڈ میڈیکل سکول کی ڈاکٹر گلوریا یی اور ڈیکونس میڈیکل سنٹر کی بیتھ ازرائیل اس مطالعے کی شریک مصنف ہیں۔

ڈاکٹر گلوریا کا کہناہے کہ دل کی بیماری بتدریج بڑھتی ہے ۔ اس کی وجہ سے مریض اکثر ورزش کے دوران تھکاوٹ ، سانس پھولنے اور عام جسمانی صحت میں کمی واقع ہونے کی شکایت کرتے ہیں۔اگر ہم ایسا کر سکیں کہ مریض اچھا ٕمحسوس کرے اور ان کی زندگی بہتر ہو جائے تو یہ ایک اہم پیش رفت ہے۔

اس ٕ مخصوص کلاس کے ادھیڑ عمر طالب علموں نے مطالعے میں حصہ نہیں لیا لیکن وہ اس بات سے متفق ہیں کہ تائی چی سے وہ بہتر ٕمحسوس کرتے ہیں۔

اس مطالعے سے پتا چلا ہے کہ تائی چی پروگرام میں شامل افراد میں اضافی جسمانی سرگرمی میں حصہ لینے کی وجہ سے بہت زیادہ حراروں کا استعمال ہوا۔ گذشتہ مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ تائی چی سے دیگر بیماریوں کے اثرات بھی کم کرنے میں مدد ملتی ہےمثال کے طور پر بلڈ پریشر اورذہنی