پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں ایک مقامی کلب کرکٹ میچ کے دوران 14 اگست کو سر پر گیند لگنے سے نوجوان کھلاڑی زبیر احمد کی موت واقع ہونے کے حادثے کے بعد بین الاقوامی کرکٹرز نے سوشل میڈیا پر جہاں ایک طرف سے واقعے پر دکھ کا اظہار کیا ہے وہیں اس بات پر زور دیا ہے کہ کھلاڑی ہمیشہ سامانِ حفاظت پہن کر کھیلیں۔
ادھر پاکستان سپر لیگ کی ایک معروف ٹیم پشاور زلمی نے زبیر احمد کی موت پر دکھ اظہار کرتے ہوئے اُن کے خاندان کی ہر ممکن مدد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مردان میں دورانِ کھیل سر اور گردن پر گیند لگنے سے زبیر احمد کی ہلاکت کی خبر کرکٹ کے حلقوں میں زیر بحث ہے اور اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ کسی بھی سطح پر ٹیم انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے کہ بغیر حفاظتی ’گارڈز اور ہلیمٹ‘‘ میچ نا کروائے جائیں۔
Tragic death of Zubair Ahmed is another reminder that safety gear i.e. helmet must be worn at all times. Our sympathies with Zubair%27s family pic.twitter.com/ZNmWDYaT5w
— PCB Official (@TheRealPCB) August 16, 2017
پاکستان کرکٹ بورڑ نے بھی ٹویٹر پر ایک پیغام میں کہا تھا کہ زبیر احمد کی المناک موت اس بات کی یاد دہانی کرواتی ہے کہ ’حفاظتی سامان مثلاً ہیلمٹ کو (دوران کھیل) ہمیشہ پہننا چاہیئے۔‘‘
معروف کمنٹیٹر اور آسٹریلین ٹیم کے سابق کھلاڑی ڈین جونز نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ زبیر احمد کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔
Its so sad to hear.. Young Cricketer Zubair died in Mardan after Cricket ball hit on head during Cricket match. Condolences to his family😪
— Dean Jones (@ProfDeano) August 16, 2017
کرکٹ تجزیہ کار اور کمنٹیٹر احتشام الحق نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ’’یہ بہت ہی افسوسناک اور دل ہلا دینے والا واقعہ ہے کہ ایک نوجوان لڑکا اپنی جان سے چلا گیا‘‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہر ٹیم کی مینجمنٹ کے لیے ضروری ہے کہ وہ حفاظتی گارڈز، خاص طور پر ہلیمٹ کے استعمال کو یقینی بنائیں۔
’’کوئی بھی بلے باز جب بھی بیٹنگ کرنے کے لیے جائے تو منیجر کے لیے یہ لازم کر دیا جائے کہ یقین دہانی کرے کہ اس نے تمام ضروری حفاظتی سامان پہن رکھا ہے۔‘‘
احتشام الحق کا کہنا تھا کہ نوجوان کھلاڑیوں کی اس ضمن میں تربیت بھی ضروری ہے۔