ماسکو کنسرٹ حملہ:4 مبینہ حملہ آور گرفتار، ملزمان یوکرین فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے، پوٹن

ماسکو کا  میوزک ہال دھویں سے بھرا سیاہ،کھنڈر بن گیا ہے۔ فوٹو اے پی

صدر پوٹن کا کہنا ہے کہ ماسکو کے کنسرٹ ہال پر حملہ کرنے والے مسلح افراد نے یوکرین فرار ہونے کی کوشش کی تھی، کیف ملوث ہونے سے انکار کرتا ہے۔ ہفتے کوحملے میں ہلاکتوں کی تعداد 130 سے تجاوز کر گئی تھی اور ماسکو کا میوزک ہال دھویں سے بھرا سیاہ،کھنڈر بن گیا ہے۔

روسی حکام نے چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہےجن کے لیےصدر ولادیمیر پیوٹن نے دعویٰ کیا ہےکہ وہ یوکرین فرار ہوتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔

کیف نے کراسنوگورسک میں کروکس سٹی ہال میوزک پر جمعہ کے حملے میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہےجس کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ گروپ نے قبول کی ہے۔

امریکی انٹیلیجنس عہدہ داروں نے جمعے کو کہا تھا کہ ان کے پاس جاسوسی کی معلومات ہیں کہ ہے کہ اسلامک اسٹیٹ گروپ (داعش) سے وابستہ افغانستان میں داعش۔ خراسان، ماسکو حملے کے لیے ذمہ دار ہے۔

تاہم پوتن نے قوم سے اپنے خطاب میں میں اسلامک اسٹیٹ گروپ کا تذکرہ نہیں کیا۔

دوسری طرف کیف نے پوٹن پر اور دیگر روسی سیاست دانوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ یوکرین میں روس کی اس جنگ کے لیے جوش و خروش پیدا کرنے کے لیے اس حملے کو یوکرین سے جوڑ رہے ہیں، جو دو سال سے زیادہ عرصے سے جاری ہے۔

امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے ایک بیان میں حملے کا ذمہ دار داعش کو قرار دیا ہے۔

"اس حملے کی ذمہ داری صرف داعش پر عائد ہوتی ہے۔ اس میں یوکرین کا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔"

واٹسن نے کہا کہ امریکہ نے مارچ کے اوائل میں روس کے ساتھ ماسکو میں آئی ایس- خراسان کے خطرے سے منسلک ایک دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کے بارے میں معلومات شئیر کی تھیں۔ اور روس میں موجود امریکیوں کے لیے پبلک وارننگ جاری کی تھی۔

پوٹن 23 مارچ کو فون پر بات کرتے ہوئے۔ فوٹو اے پی

روسی حکام نے گیارہ افراد کو گرفتارکیا ہے: پوٹن

پوٹن نے کہا کہ حکام نے حملے سے منسلک 11 افراد کو حراست میں لیا ہے، انہوں نے اس حملے کو "ایک خونریز، وحشیانہ دہشت گردی کی کارروائی" قراردیتے ہوئے کہا کہ روسی حکام نے چار مشتبہ افراد کو اس وقت پکڑا جب وہ اس راستے سے یوکرین فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے جو ان کے لئے یوکرینی کی جانب سرحد پر کھولا گیا تھا۔

یوکرین کے صدر زیلنسکی نے برہمی سے ماسکو کے الزامات کو مسترد کر دیا، انہوں نے اپنے میسجنگ ایپ چینل پر ایک بیان میں کہا "وہ ہمارے شہروں کو جلا کر خاک کر رہے ہیں اور یوکرین پر الزام لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔"

"وہ ہمارے لوگوں پر تشدد اور ان کا ریپ کرتے ہیں اورانہی پر الزام لگاتے ہیں۔ انہوں نے اپنے ہزاروں دہشت گردوں کو یوکرین کی سرزمین پر ہم سے لڑنے کے لیے دھکیلا، انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ ان کے اپنے ملک کے اندر کیا ہوتا ہے۔"

فائل فوٹو

تاجکستان

روسی نیوز رپورٹس میں مسلح افراد کی شناخت تاجکستان کے شہریوں کے طور پر کی گئی ہے، وسطی ایشیا کی اس سابق سوویت جمہوریہ کی اکثریت مسلمان ہے اور اس کی سرحدیں افغانستان سے ملتی ہیں۔ تقریباً 15 لاکھ تاجک روس میں کام کر چکے ہیں اور بہت سے لوگوں کے پاس روسی شہریت ہے۔

تاجکستان کی وزارت خارجہ نے نے گرفتاریوں کے بارے میں تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔ تاہم اس نے روسی میڈیا کی ان ابتدائی رپورٹس کی تردید کی تھی جن میں مبینہ طور پر چھاپوں میں ملوث متعدد تاجک باشندوں کا ذکر کیا گیا تھا۔

جمعے کو ایک میوزک کنسرٹ پر مسلح افراد کا حملہ

حکام نے بتایا کہ ماسکو کے مضافاتی علاقے میں جمعے کو ایک میوزک کنسرٹ میں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے کم از کم 130 افراد کو ہلاک،اور 145 سے زیادہ کو زخمی کر دیا اور تھیٹر میں آگ لگا دی۔

روس کے وزیر صحت نے کہا ہے کہ 115 افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں جن میں سے پانچ بچے ہیں۔

حملہ کیسے ہوا؟

جائے وقوعہ پر موجود آر آئی اے نووستی نیوز ایجنسی کے ایک صحافی کے مطابق، حملہ آوروں نے اپنی شناخت چھپائی ہوئی تھی، انہوں نے عمارت میں داخل ہو کر فائرنگ کی اور دستی بم یا آگ لگانے والا بم پھینکا۔

روسی دارالحکومت کے شمال میں کراسنوگورسک کے مضافاتی علاقے میں واقع کروکس سٹی کنسرٹ ہال میں آگ تیزی سے پھیل گئی، جہاں کئی ہزار افراد موجود تھے اور اس کنسرٹ میں بین الاقوامی فنکار بھی شریک تھے۔

ابتدا میں سیکیورٹی سروسز نے انٹرفیکس کے حوالے سے بتایا حملہ آوروں کی تعداد دو سے پانچ تک تھی۔ انہوں ںے ٹیکنیکل اسٹاف کایونیفارم پہنا ہوا تھا۔ ان کے پاس خودکار ہتھیار تھے۔ انہوں نے پہلے داخلی دروازے پر موجود محافظوں پر فائرنگ کی اور پھر لوگوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔

طاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ آگ بھڑک اٹھنے سے کمپلیکس کا تقریباً ایک تہائی حصہ جل گیا ہے۔

روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخروا نے کہا ہے کہ یہ ایک ہلاکت خیز دہشت گرد حملہ تھا۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حکام دہشت گردی کے بارے میں تحقیقات کر رہے ہیں اور صدر ولادی میر پوٹن کو مسلسل باخبر رکھا جا رہا ہے۔

کنسرٹ میں موجود ایک میوزک پروڈیوسر الیکسی نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس نے مشین گن کے کئی برسٹ فائر ہونے کی آوازیں سنیں اور پھر چیخ و پکار کی آوازیں آنے لگیں اور بھگدڑ مچ گئی۔

ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے اختتام ہفتہ شہر میں ہونے والی تمام عوامی تقریبات منسوخ کر دی تھیں۔

اسپیشل آپریشن فورسز کے ارکان کنسرٹ ہال کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ 22 مارچ 2024

ان کا کہنا تھا کہ پوری بین الاقوامی برادری کو اس گھناؤنے جرم کی مذمت کرنی چاہیے۔

یہ رپورٹ اے پی اور اے ایف پی کی فراہم کردہ معلومات پر مبنی ہے۔