ہزاروں غیر ملکی انتہاپسند گروہوں میں شامل ہورہے ہیں: رپورٹ

فائل

سلامتی کونسل کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ غیرملکی جنگجو داعش اور دیگر انتہا پسند گروہوں میں ’غیرمعمولی طور پر بڑی تعداد میں‘ شامل ہو رہے ہیں

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مطابق، دنیا بھر سے تقریباً 15000 جنگجو عراق اور شام کے سرگرم انتہا پسند گروہوں میں شمولیت اختیار کرنے کی غرض سے دنیا بھر سے روانہ ہو چکے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اِن کی اصل تعداد اِس سے بھی کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔

سلامتی کونسل کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ غیرملکی جنگجو دولت اسلامیہ اور دیگر انتہا پسند گروہوں میں ’غیرمعمولی طور پر بڑی تعداد میں‘ شامل ہو رہے ہیں۔


وہ زیادہ تر مشرق وسطیٰ، مغربی یورپ اور شمالی افریقہ سے آرہے ہیں، حالانکہ اِن میں سے کچھ ایشیائی ہیں اور تھوڑی سی تعداد میں امریکی بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پچھلے دو عشروں کے مقابلے میں اس تعداد میں تمام غیر ملکی جنگجو کئی گنا زیادہ ہیں۔

اِن شدت پسند گروہوں کے حلقے میں 80 سے زائد ملکوں کے شہری یا مکین شامل ہیں۔
ستمبر میں، اقوام متحدہ نے ایک قرارداد منظور کی تھی، جس میں تمام ملکوں سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنے شہریوں کو اِن دہشت گرد تنظیموں میں شامل ہونے کے لیے سفر کی اجازت نہ دیں۔