مبینہ پولیس زیادتی، معاملے کی چھان بین کا مطالبہ

فرگوسن

جمعے کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں، اقوام متحدہ کی کمیٹی نے کہا ہے کہ اُسے پولیس کی طرف سے مظالم اور طاقت کے ناروا استعمال کی کئی ایک رپورٹوں پر تشویش ہے

اذیت کے واقعات سے متعلق اقوام متحدہ کی کمیٹی نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ پولیس کی مبینہ زیادتی کے معاملے کی چھان بین کی جائے، ایسے میں جب امریکی ریاستِ مزوری میں سفید فام پولیس اہل کار کے ہاتھوں ایک غیرمسلح سیاہ فام نوجوان کی ہلاکت کے واقع کے بارے میں گرینڈ جیوری کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد، احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

جمعے کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں، اقوام متحدہ کی کمیٹی نے کہا ہے کہ اُسے پولیس کی طرف سے مظالم اور طاقت کے ناروا استعمال کی کئی ایک رپورٹوں پر تشویش ہے، خصوصی طور پر اقلیت سے تعلق رکھنے والے نسلی اور قومیت کے گروہوں سے متعلق معاملات میں۔

اِس میں پولیس کی طرف سے شوٹنگ یا سیاہ فام افراد کا پیچھا کیے جانے کے واقعات ’اکثر و بیشتر‘ اور ’بار بار‘ نظروں سے گزرتے ہیں۔

ماہرین کے پینل کے ایک غیر وابستہ ماہر، جینز مودوگ نے کہا ہے کہ اس طرح کی شکایات یا اُن کی چھان بین یا سزائیں دینے کے معاملےکے بارے میں امریکی عہدے داروں نے اعداد و شمار فراہم نہیں کیے۔


سنہ 2006کے بعد سے، امریکہ کے ریکارڈ کے بارے میں، اقوام متحدہ کے ماہرین کے پینل کی طرف سے سامنے آنے والی یہ پہلی جائزہ رپورٹ ہے۔

پینل کا یہ ذمہ ہے کہ وہ 156 ملکوں کے بارے میں، وقفے وقفے سے، اپنی جائزہ رپورٹیں جاری کرتا رہے، جس کا اختیار اُسے اقوام متحدہ کے معاہدہ برائے اذیت سے متعلق واقعات نے دیا ہے۔