تنازعات کی اصل وجوہات پر دھیان دینا لازم: ملیحہ

فائل

عالمی ادارے میں پاکستان کی مستقل مندوب کا کہنا ہے کہ ریاستوں کی جانب سے اسلحے کا حصول ان کی سلامتی کی ضرورت ہے، جو اس کی پیداوار، فروخت، منافع اور سیاست سے غیر متعلق نہیں

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب، ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی تنازعات کی اصل وجوہات کو ختم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

سلامتی کونسل میں ’چھوٹے اور ہلکے ہتھیاروں کی غیر قانونی منتقلی اور غلط استعمال کے نتائج‘ کے موضوع پر اپنے خطاب میں انھوں نے حقیقی صورتحال کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’جن ممالک سے یہ ہتھیار برآمد کئے جاتے ہیں وہاں امن و امان قائم ہے۔ لیکن، یہ اسلحہ جہاں جاتا ہے وہاں کا امن و امان غارت ہوجاتا ہے‘۔

انھوں نے کہا کہ دنیا میں صرف چار ممالک ایسے ہیں جو ان اسلحہ جات کی دو تہائی تعداد برآمد کرتے ہیں، جبکہ اس کے نمایاں درآمدکنندگان ترقی پذیر ممالک ہیں۔

ملیحہ لودھی نے تجویز پیش کی کہ اس پورے سلسلہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بحث کا موضوع ہونا چاہئے کہ جس میں اس کی پیداور، تجارت، منتقلی اور اس کے اثرات کا جائزہ لیا جانا بھی شامل ہو۔

ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ ریاستوں کی جانب سے اسلحے کا حصول اس کی سلامتی کی ضرورت ہے، جو اس کی پیداوار، فروخت، منافع اور سیاست سے غیر متعلق نہیں۔

انھوں نے سلامتی کونسل کے تمام 16 اراکین پر زور دیا کہ وہ تنازعات کی بنیادوں کا جائزہ لیں اور اسے ختم کرنے کی کوشش کریں، کیونکہ یہی دہشت گردی کی بنیاد فراہم کرتا ہے اور تنظیمی جرائم کی وجہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلحہ کی پیداوار اور ترسیل کو باضابطہ بنایا جائے، تاکہ سلامتی کونسل کی جانب سے اسلحہ پر پابندی کے قانون کے نفاذ کو یقینی بنایا جاسکے۔

انھوں نے کہا کہ غیر قانونی اسلحہ کی ترسیل کی روک تھام کے لئے ممالک کے درمیان تعاون کی سخت ضرورت ہے۔ یہ مکینزم ابتدائی طور پر اس پورے سپلائی کے نظام کو ریگولیٹ کرنے پر توجہ دے اور اس طریقہ کار کے نفاذ کے لئے سیاسی عزم کا مظاہرہ کیا جائے۔