خواتین کے لیے سرگرم تین تنظیموں کے لیے امریکی ایوارڈ

فائل

بھارت، کینیا اور تنزانیہ میں خواتین کی تین تنظیموں کو اعزازات کے علاوہ پانچ پانچ لاکھ ڈالر کے عطیات بھی دیےٴ گیےٴ ہیں

امریکی وزیرِ خارجہ ہیلری کلنٹن نے بھارت، کینیا اور تنزانیہ میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے کام کرنے والی تین تنظیموں کو اعزازات سے نوازا ہے۔

'چنٹن'، 'سماسورس' اور 'کک اسٹارٹ' نامی یہ تنظیمیں "سیکریٹریز انوویشن ایوارڈ فار دی امپاورمینٹ آف وومین اینڈ گرلز' ایوارڈ پانے والی پہلی تنظیمیں بن گئی ہیں۔

ان تنظیموں کو ایوارڈز کے ساتھ امریکہ کی 'دی راک فیلر فائونڈیشن' کی جانب سے پانچ لاکھ ڈالر فی کس انعام بھی دیا گیا ہے۔

جمعہ کو امریکی محکمہ خارجہ میں منعقدہ تقسیمِ اعزازات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری کلنٹن کا کہنا تھا کہ ایوارڈ کے اجرا کا مقصد خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم تخلیقی ذہن رکھنے والوں اور سرگرم کارکنوں کو مدد فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے اعزاز پانے والی تنظیموں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ اپنے اپنے علاقوں میں مسائل کو حل کرنے کی جدوجہد میں مصروف ہیں۔

ایوارڈ پانے والی 'چنتن' نامی غیر منافع بخش بھارتی تنظیم کچرا چننے والے افراد کو منظم کرنے اور انہیں تربیت دینے، بچوں سے مزدوری لینے کے رجحان کے خاتمےاور ماحولیاتی تحفظ کے لیے آگاہی بڑھانے کا کام کر رہی ہے۔

''سما سورس' نامی امریکی سماجی تنظیم افریقی ملک کینیا میں خواتین اور لڑکیوں کو امریکی اور دیگرغیر ملکی کمپنیوں کے لیے بذریعہ انٹرنیٹ کام کرنے کی تربیت فراہم کر تی ہے۔

انعام پانے والی تیسری تنظیم 'کک اسٹارٹ' ہے جو تنزانیہ کی غریب خواتین کو زرعی آب پاشی کے وسائل مہیا کر رہی ہے تاکہ یہ خواتین خشک موسم میں بھی سارا سال سبزیاں اور پھل کاشت کرسکیں۔