کولوراڈو: ملزم کے فاترالعقل ہونے کی استدعا قبول

قتل عام کا یہ واقعہ اُن متعدد واقعات میں سے ایک ہے جِن کے بعد امریکہ بھر میں ایک طویل مباحثے کا آغاز ہوا، آیا دماغی صحت کے مسائل سے دوچار افراد کو اسلحہ رکھنے کی اجازت ہونی چاہیئے
ایک امریکی جج نے دیوانگی کی بنا پر اقبال جرم سے انکار کی استدعا قبول کرلی ہے۔ قتل عام کا یہ واقعہ گذشتہ برس کولوراڈو ریاست کے ایک سنیما ہال میں پیش آیا تھا۔

پچیس برس کے ملزم، جیمس ہومز نے عدالت کے سامنے یہ استدعا منگل کے روز کی تھی۔

اُن پر گذشتہ جولائی میں 12 افراد کے قتل اور 70کو زخمی کرنے کا الزام عائد ہے، جب اُس نے ڈینور کے علاقے میں واقع ایک تھیٹر میں ’بیٹ من‘ سیریز کی ایک فلم دیکھنے والوں پر گولیاں چلادی تھیں۔


یہ قتل عام اُن متعدد واقعات میں سے ایک ہے جِس کے بعد امریکہ بھر میں ایک طویل مباحثے کا آغاز ہوا، آیا دماغی صحت کے مسائل سے دوچار اسلحہ رکھنے والوں کو اِس کی اجازت ہونی چاہیئے۔

اب ہومز کا دماغی معائنہ لازم ہو چکا ہے، آیا شوٹنگ کے واقعے کے وقت وہ فاترالعقل تھا۔ اِس عمل میں کئی ماہ درکار ہو سکتے ہیں۔

وکلائے استغاثہ نے دیوانگی کے دعوٴوں کو مسترد کیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ ہومز نےحملوں کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی اور سنیما بینوں پر متعدد ہتھیاروں سے وار کیا تھا۔

جیوری ہومز پر قتل، قتل کی کوشش اور دیگر جرائم سے متعلق عائد کیے گئے 160سے زائد الزامات کے بارے میں چھان بین کرے گا، جس کے باعث ملزم کو موت کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔