پاکستان: قبائلی علاقے میں یو ایس ایڈ کا پروگرام ابھی تک بے نتیجہ

پاکستان: قبائلی علاقے میں یو ایس ایڈ کا پروگرام ابھی تک بے نتیجہ


یو ایس ایڈ یا امریکہ کی بین الاقوامی ترقیاتی ایجنسی کے ایک داخلی محاسبے سے پتا چلتا ہے کہ ایجنسی نے ایک امریکی ٹھیکے دار کو پاکستان کے قبائلی علاقے میں جس پروگرام کو چلانے کا ٹھیکہ دیا تھا، اُس سے افغان سرحد سے ملحق علاقے میں حکومت کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں کوئى مدد نہیں ملی۔

ایجنسی کے ساڑھے چار کروڑ ڈالر کے پروجیکٹ کے محاسبے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے یا فاٹا میں اس پروگرام نے اپنا اصل ہدف ابھی تک پورا نہیں کیا ہے۔

امریکی کمپنی ڈیویلپمنٹ آلٹرنیٹیو اِنک یا ’ڈائى‘ کو دیے جانے والے ٹھیکے کا مقصد علاقے میں حکومت کی اچھی کارکردگی کو فروغ دینے کے لیے حکومت اور غیر سرکاری تنظیموں کی گنجائش میں اضافہ کرنا تھا۔

محاسبے میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبے پر ایک کروڑ 55 لاکھ ڈالر پہلے ہی خرچ ہو چکے ہیں۔

محاسبے کی رپورٹ کے مطابق، ہوسکتا ہے کہ ڈائى کو علاقے میں اپنے ہدف پورے کرنے کے لیے مزید وقت کی ضرورت ہو۔ اس لیے کہ کار کردگی کے مقررہ تین سال کے عرصے میں کارکنوں کے لیے بیشتر تربیت تقریباً ایک سال پہلے شروع ہوئى تھی۔