یمن: القاعدہ نے اپنے کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کر دی

سید الشہیری (فائل فوٹو)

سعودی شہریت رکھنے والا الشہیری پانچ سال تک کیوبا میں امریکہ کے حراستی مرکز گوانتاناموبے میں قید رہا اور وہاں سے 2007ء میں رہا ہوا۔
یمن میں القاعدہ کی ایک شاخ نے تصدیق کی ہے کہ ملک میں تنظیم کا ایک نائب کمانڈر امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا ہے۔

القاعدہ نے بدھ کو ایک ویڈیو بیان میں سید الشہیری کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ تاہم یہ نہیں بتایا کہ یہ مبینہ امریکی میزائل حملہ کب کیا گیا تھا۔

یمن کی حکومت اس سے قبل کئی مرتبہ الشہیری کے مارے جانے کا اعلان کر چکی ہے اور گزشتہ سال بھی دو مرتبہ القاعدہ کے اس کمانڈر کے مارے جانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

سعودی شہریت رکھنے والا الشہیری پانچ سال تک کیوبا میں امریکہ کے حراستی مرکز گوانتاناموبے میں قید رہا اور وہاں سے 2007ء میں رہا ہوا۔

سعودی عرب واپسی کے بعد الشہیری شدت پسندی ترک کرنے کے ایک مرکز میں بھی رہا، لیکن بعد میں یمن میں القاعدہ کا حصہ بن گیا۔

امریکہ عرب جزیرہ نما میں القاعدہ کی شاخ کو دنیا بھر میں اس تنظیم کو سب سے زیادہ خطرناک دہشت گرد شاخ تصور کرتا ہے اور ان علاقوں میں روپوش جنگجوؤں کو ڈرون سے نشانہ بناتا رہا ہے۔