پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کی وادی بنجوسہ سیاحوں کے پسندیدہ مقامات میں سے ایک ہے۔ اس وادی کی سیر کرا رہی ہیں ثمن خان۔
اسلام آباد سے اسکردو کا فضائی سفر قدرتی حسن کے نظاروں سے بھرپور ہے۔ جہاز کے اڑان بھرتے ہی کہیں برف سے ڈھکے بلند و بالا پہاڑ بادلوں کا سینہ چیرتے نظر آتے ہیں تو کہیں خوبصورت جھیلیں اور سرسبز وادیاں سفر کا مزہ دوبالا کرتی ہیں۔ اسکردو کے سفر پر چلتے ہیں قمر وزیر کے ساتھ اس وی لاگ میں۔
پاکستان کے سیاحتی مقامات سے متعلق ہماری سیریز میں آج سیر کیجیے بلوچستان کے شہر ہرنائی کے 'پری چشمہ' کی جس کے بارے میں طرح طرح کی کہانیاں مشہور ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ کسی زمانے میں یہاں پریاں نہایا کرتی تھیں۔ کوئٹہ سے 160 کلومیٹر کی مسافت پر واقع اس سیاحتی مقام کی تفصیلات لائے ہیں مرتضیٰ زہری۔
گلگت بلتستان کے ضلع شگر میں حسینہ حیدر کے گیسٹ ہاؤس کی دھوم دور دور تک ہے۔ گاؤں میں رہنے والی اس خاتون نے اپنے گھر کو ہی گیسٹ ہاؤس بنا رکھا ہے۔ اس گیسٹ ہاؤس میں بیرونِ ملک سے آنے والے سیاح بھی ٹھیرتے ہیں۔ آخر اس گیسٹ ہاؤس میں ایسی کیا خاص بات ہے؟ جانیے عدیل احمد اور قمر وزیر کی رپورٹ میں۔
کسی پر فضا مقام پر کیمپنگ کرنا ایڈونچر کے شوقین افراد کے لیے بہترین تجربہ ہوتا ہے۔ وہ مقام اگر دیوسائی جیسا ہو تو پھر سونے پہ سہاگہ سمجھیں۔ کیمپنگ میں سیاح کچھ مشکلات کا سامنا بھی کرتے ہیں۔ لہٰذا ان کی آسانی کے لیے دیوسائی میں گلیمپنگ ہو رہی ہے۔ یہ ہے کیا؟ جانیے عدیل احمد اور قمر وزیر کی رپورٹ میں۔
پاکستان میں بہت سے تاریخی قلعے ہیں جن میں سے ایک کھرپوچو فورٹ بھی ہے۔ اسکردو میں واقع سیکڑوں برس پرانے اس قلعے کی آن بان تو پہلے جیسی نہیں مگر یہ اب بھی سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز ہے۔ پاکستان کی سیاحت سے متعلق سیریز میں کھرپوچو فورٹ کی کہانی لائے ہیں قمر وزیر اور عدیل احمد۔
سندھ کے ضلع سانگھڑ کے اچھرو تھر کو سفید صحرا بھی کہا جاتا ہے۔ یہ جگہ اپنی خوبصورت جھیلوں کی وجہ سے جانی جاتی ہے۔ یہاں بہت سی ایسی جھیلیں ہیں جن سے اس صحرا کا حسن دوبالا ہو جاتا ہے۔ انہی جھیلوں کی سیر کرا رہی ہیں ہماری نمائندہ سدرہ ڈار اس رپورٹ میں۔
آج آپ کو لے چلتے ہیں دیوسائی کے سبزہ زاروں میں۔ گلگت بلتستان میں واقع دیوسائی کے میدان سطحِ سمندر سے 14 ہزار فٹ تک بلند ہیں۔ یعنی کے ٹو کی اونچائی کا تقریباً نصف۔ دیوسائی کیسی جگہ ہے؟ یہ سیاحوں میں کیوں مقبول ہے اور یہاں کیا کچھ ہے؟ دیکھیے عدیل احمد اور قمر وزیر کی رپورٹ میں۔
آج آپ کو سیر کراتے ہیں شنگریلا جھیل کی جس کی تصویر آپ نے کبھی کیلنڈر تو کبھی وال پیپرز میں دیکھی ہوگی۔ شنگریلا جھیل کو کچھ لوگ پاکستان کا خوب صورت ترین سیاحتی مقام قرار دیتے ہیں تو کچھ کے خیال میں یہ جنتِ ارضی ہے۔ شنگریلا جھیل کی کہانی لائے ہیں اسکردو سے قمر وزیر۔
ہمیں امید ہے کہ آپ پاکستان کی سیاحت سے متعلق ہماری سیریز کی اگلی قسط کا بے چینی انتظار کر رہے ہوں گے۔ تو آپ کا انتظار آج ہم ختم کر دیتے ہیں۔ قمر وزیر اس ویڈیو میں آپ کو سیر کرائیں گے اسکردو کے آرگینک ولیج کی۔ یہاں سیاحوں کی دلچسپی کے لیے کیا کچھ ہے؟ دیکھیے اس رپورٹ میں۔
پاکستان کی سیاحت سے متعلق سیریز میں آج ہم آپ کو سیر کرا رہے ہیں کٹپنا ویلی کی جہاں صحرا، پہاڑ، سبزہ زار اور جھیل ایک ساتھ ملتے ہیں۔ رات کے وقت آپ کو یہاں آسمان پر ستاروں کے جھرمٹ بھی دکھائی دیں گے۔ اسکردو کے قریب واقع اس خوب صورت جگہ کے سحر انگیز نظارے قمر وزیر کی ڈیجیٹل رپورٹ میں۔
پاکستان کے سیاحتی مقامات سے متعلق سیریز کی پہلی قسط میں ہم نے آپ کو چندا ویلی کی سیر کرائی تھی۔ آج ہم آپ کو لے جائیں گے 'بلائنڈ لیک' پر۔ ضلع شگر میں واقع یہ جھیل فی الحال سیاحت کا مرکز نہیں ہے لیکن اس جگہ کی خوب صورتی لوگوں کو اپنی طرف کھینچ سکتی ہے۔ قمر وزیر کی رپورٹ۔
مزید لوڈ کریں