پاکستانی صدر آصف زرداری نے بدھ کی صبح برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور افغان صدر حامد کرزئی کے ساتھ سہ فریقی اور بعدازاں مسٹر کیمرون سے دو طرفہ ملاقات کی۔
ان ملاقاتوں میں پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، خارجہ سیکرٹری جلیل عباس جیلانی اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے نامزد سفیر مسعود خان بھی شریک تھے، جبکہ برطانوی اور افغان وزیر خارجہ بھی ان ملاقاتوں میں شامل تھے۔
ان دونوں ملاقاتوں میں افغانستان کے مستقبل پر تبادلہٴ خیال کیا گیا۔ تینوں ممالک نے خطے میں امن، استحکام اور دھشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
صدر زرداری نے مذاکرات کے لیے ایسے عمل کی اہمیت پر زور دیا جِس کی باگ ڈور افغانوں کے ہاتھ میں ہو۔
اسلام آباد سے جاری ہونے والے ایک پریس رلیز کے مطابق، صدر زرداری نے کہا کہ پاکستان افغانوں کےدرمیان ہونے والے مذاکرات کا حامی ہے۔
صدر نے کہا کہ ماحول کو بہتر بنانے کے سلسلے میں متاثرہ علاقوں کی آبادی کے لیےتعلیم، معاشی مواقع پیدا کرنے اور سماجی و معاشی ترقی کا کام بہترین ہتھیار ثابت ہوں گے۔
صدر آصف علی زرداری اور صدر کرزئی نے برطانیہ کی طرف سے ادا کیےجانے والے تعمیری کردار کو سراہا۔
برطانوی وزیر اعظم نے خطے کی معاشی ترقی کے لیے برطانیہ کی حمایت کا وعدہ کیا۔
ان ملاقاتوں میں پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، خارجہ سیکرٹری جلیل عباس جیلانی اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے نامزد سفیر مسعود خان بھی شریک تھے، جبکہ برطانوی اور افغان وزیر خارجہ بھی ان ملاقاتوں میں شامل تھے۔
ان دونوں ملاقاتوں میں افغانستان کے مستقبل پر تبادلہٴ خیال کیا گیا۔ تینوں ممالک نے خطے میں امن، استحکام اور دھشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
صدر زرداری نے مذاکرات کے لیے ایسے عمل کی اہمیت پر زور دیا جِس کی باگ ڈور افغانوں کے ہاتھ میں ہو۔
اسلام آباد سے جاری ہونے والے ایک پریس رلیز کے مطابق، صدر زرداری نے کہا کہ پاکستان افغانوں کےدرمیان ہونے والے مذاکرات کا حامی ہے۔
صدر نے کہا کہ ماحول کو بہتر بنانے کے سلسلے میں متاثرہ علاقوں کی آبادی کے لیےتعلیم، معاشی مواقع پیدا کرنے اور سماجی و معاشی ترقی کا کام بہترین ہتھیار ثابت ہوں گے۔
صدر آصف علی زرداری اور صدر کرزئی نے برطانیہ کی طرف سے ادا کیےجانے والے تعمیری کردار کو سراہا۔
برطانوی وزیر اعظم نے خطے کی معاشی ترقی کے لیے برطانیہ کی حمایت کا وعدہ کیا۔