رسائی کے لنکس

امریکہ میں ایک متحرک پاکستانی تنظیم


پاکستانی تنظیم
پاکستانی تنظیم

امریکی شہر سیاٹل میں قائم اس تنظیم ’پاکستان ایسو سی ایشن آف گریٹر سیاٹل‘ کا مقصد شہر میں موجود پروفیشنل پاکستانی کمیونٹی کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا ہے.

ریاست واشنگٹن کا شہر سیاٹل کاروباری لحاظ سے امریکہ کے اہم شہروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس شہر میں مائیکرو سافٹ، بوئنگ، ایمازان اور سٹار بکس جیسے دنیا کے کامیاب ترین کاروبار کی بنیاد رکھی گئی۔

سیاٹل میں رہنے والے پاکستانیوں کی تعداد میں گزشتہ چند برسوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ان میں زیادہ تر تعداد مائیکروسافٹ اور بوئنگ جیسی بڑی کمپنیوں میں کام کرنے والے پروفیشنل پاکستانیوں کی ہے۔

وائس آف امریکہ نے سیاٹل میں موجود پاکستانی کمیونٹی کے بارے میں جاننے کے لیے اس شہر میں قائم ایک تنظیم سے رابطہ کیا۔

سیاٹل میں قائم ’پاکستان ایسو سی ایشن آف گریٹر سیاٹل‘ کا مقصد اس شہر میں موجود پروفیشنل پاکستانی کمیونٹی کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا ہے.

یہ آرگنائزیشن ناصرف یہاں موجود پاکستانی کمیونٹی کی مدد کررہی ہےبلکہ پاکستان میں خیراتی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے۔

اس تنظیم کے صدر آصف نصر نے بتایا کہ پاکستان ایسوسی ایشن آف گریٹر سیاٹل کی بنیاد 23 مارچ 1990 میں رکھی گئی تھی اور اسے 14 اگست 1992 کو ریاست واشنگٹن میں ایک غیر منافع بخش تنظیم کے طور پر باقائدہ رجسٹرڈ کروایا گیا تھا۔



اس وقت یہ تنظیم سیاٹل اور اس کے گرد و نواح میں بسنے والے پاکستانیوں کے لیے کمیونٹی سروس کے علاوہ سیاسی پلیٹ فارم بھی فراہم کر رہی ہے۔ آصف نصر کے مطابق تنظیم کا مشن قائد اعظم کے اصولوں ایمان، اتحاد اور تنظیم کے ساتھ امریکہ میں پاکستانی ثقافت کو زندہ رکھنا بھی ہے ۔

تنظیم کے ڈائریکٹر منیر رضوی نے بتایا کہ سیاٹل کے علاقے میں پہلا پاکستانی خاندان 1960 میں آ کر آباد ہوا لیکن 1979 تک یہاں صرف 15 پاکستانی خاندان آباد تھے جبکہ آج یہاں پاکستانی آبادی تقریباً 5 سے 6 ہزار کے درمیان ہے۔ جو پاکستان ایسوسی ایشن کے مختلف پروگرامز میں بھرپور شرکت کرتے ہیں۔

تنظیم کے وائس پریزیڈنٹ ممتاز ملک کا کہنا تھا کہ یہاں آنے والے زیادہ تر پاکستانی پروفیشنل ہیں جو بوئنگ اور مائیکروسافٹ جیسی کمپنیوں میں کام کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ انجنئیرز اور ڈاکٹرز کی بھی ایک بڑی تعداد یہاں آباد ہے۔ پاکستان ایسو سی ایشن ان پروفیشینلز کو مقامی کمپنیوں سے متعارف کروانے اور سیاسی طور پر متحرک کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ اس ضمن میں تنظیم مختلف مواقعوں پر کمیونٹی کو کانگریس مین اور میئرز سے ملواتی رہتی ہے۔

تنظیم کے ڈائریکٹر اور ایک مقامی کاروباری شخصیت کامران صلاح الدین نے تنظیم کے خیراتی اور فلاحی کاموں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہر سال پاکستان ایسوسی ایشن لاکھوں ڈالرز کے عطیات اکٹھے کرکے پاکستان بھیجتی ہے۔

پاکستان میں آنے والے زلزلے کے بعد تنظیم نے دو جہاز امدادی سامان اور تین لاکھ ڈالر کے عطیات بھیجے تھے۔ اور مقامی کاروبار کے تعاون سے کشمیر میں 10 ملین ڈالرز کے بلڈنگ اسٹرکچر مہیا کیے گئے تھے جو کسی بھی پاکستانی کمیونٹی کی طرف سے سب سے زیادہ امداد تھی۔

اس کے علاوہ ایک اور فلاحی تنظیم سٹیزن فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر پاکستان ایسوسی ایشن پاکستان میں سکول تعمیر کر رہی ہے۔ پچھلے تین سال میں سات سکول تعمیر کیے جا چکے ہیں اور کام کر رہے ہیں اور ساتھ میں غریب بچوں کی تعلیم کی مد میں ڈیڑھ ملین ڈالرز خرچ کیے جا چکے ہیں۔

تنظیم کے صدر آصف نصر کا کہنا تھا سیاٹل میں موجود پاکستانی امریکن کمیونٹی اپنے ملک سے رشتے کو مضبوطی سے جوڑے ہوئے ہے ۔ان کا پیغام پاکستان اور پاکستان سے باہر بسنے والے پاکستانیوں کے لیے یہی تھا کہ ’’وہ پاکستان کےلیے کام کریں اور یاد رکھیں کہ
Pakistan should always be the First.’’
XS
SM
MD
LG