رسائی کے لنکس

اٹلی: مزید پانچ ہزار تارکینِ وطن کی آمد


فائل
فائل

ہفتے کو بحیرۂ روم میں گشت کرنے والے امریکی بحریہ کے ایک جہاز نے بھی یورپ میں داخلے کی کوشش کرنے والے 280 غیر قانونی تارکینِ وطن کو بچایا تھا جن کی کشتی ڈوب رہی تھی۔

اٹلی کے حکام نے گزشتہ دو روز کے دوران مزید پانچ ہزار غیر قانونی تارکینِ وطن کو ڈوبنے سے بچانے کا دعویٰ کیا ہے جو حکام کے مطابق سمندری راستے سے غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

حکام کی جانب سے پیر کو جاری کی جانے والی ایک ویڈیو میں اطالوی بحریہ کے اہلکاروں کو چھوٹی چھوٹی کشتیوں پر لدے ہوئے مردوں، عورتوں اور بچوں کو بچاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

اس سے قبل ہفتے کو بحیرۂ روم میں گشت کرنے والے امریکی بحریہ کے ایک جہاز نے بھی یورپ میں داخلے کی کوشش کرنے والے 280 غیر قانونی تارکینِ وطن کو بچایا تھا جن کی کشتی ڈوب رہی تھی۔

اٹلی کی حکومت کا کہنا ہے کہ رواں سال اب تک اس کے ساحل پر 40 ہزار غیر قانونی تارکینِ وطن پہنچ چکے ہیں جن کی اکثریت کا تعلق افریقہ اور مشرقِ وسطیٰ سے ہے۔

تارکینِ وطن کی یہ تعداد 2013ء میں اٹلی آنے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کی کل تعداد سے بھی زیادہ ہے۔

ان میں سے بیشتر تارکینِ وطن کو اٹلی کے جزیرے سسلی میں رکھا گیا ہے جہاں کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ اب مزید تارکینِ وطن کا بوجھ نہیں سہار سکتے۔

اٹلی کی حکومت نے سمندری راستے سے آنے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کا راستہ روکنے کے لیے یورپی یونین سے بھی مدد طلب کی ہے۔

اطالوی وزیرِ داخلہ کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کے لیے غیر قانونی تارکینِ وطن کا سیلاب روکنا مشکل ہوتا جارہا ہے اور اس مسئلے کے سدِ باب کے لیے اب تک لگائے جانے والے لاکھوں ڈالرز کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔

انہوں نے یورپی یونین سے بھی اپیل کر رکھی ہے کہ وہ غیر قانونی تارکینِ وطن کی آمد روکنے کے لیے بحیرۂ روم میں سکیورٹی اہلکاروں کا گشت بڑھانے میں مدد دے۔

خیال رہے کہ ہر سال ہزاروں افریقی باشندے جنگ، غربت اور سیاسی عدم استحکام سے تنگ آکر سنہری مستقبل کی تلاش میں غیر قانونی طور پر سمندری راستے سے یورپ کا رخ کرتے ہیں اور راستے میں پڑنے والا اٹلی ان کا پہلا پڑاؤ ہوتا ہے۔

گزشتہ برس اٹلی کے ساحل کے نزدیک بحیرہ روم میں غیر قانونی تارکینِ وطن کی دو کشتیاں ڈوبنے کے نتیجے میں 400 افراد کی ہلاکت کے بعد اٹلی کی حکومت نے ان تارکینِ وطن کو بچانے کے لیے مستقل بنیادوں پر امدادی آپریشن کا آغاز کیا تھا۔
XS
SM
MD
LG