رسائی کے لنکس

پولینڈ کی پارلیمنٹ نے اسقاط حمل کا بل مسترد کر دیا


پولینڈ میں اسقاط حمل کے بل کے خلاف مظاہرہ۔ 3 اکتوبر 2016
پولینڈ میں اسقاط حمل کے بل کے خلاف مظاہرہ۔ 3 اکتوبر 2016

پولینڈ یورپ کا ایک ایسا ملک ہے جہاں زیادہ تر واقعات میں پہلے ہی اسقاط حمل پر پابندی عائدہے۔

پولینڈ نے قانون سازوں نے جمعرات کے روز ایک قانونی مسودے کو مسترد کرنے کے حق میں ووٹ دیا جس کے ذریعے تقریباً ہر نوعیت کے اسقاط حمل پر مؤثر طور پر پابندی لگ سکتی تھی۔

اس قانونی مسودے کے خلاف ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے جس کے نتیجے میں اسے واپس لینا پڑا۔

پولینڈ کی ایک پارلیمانی کمیٹی نے بدھ کے روز اسقاط حمل پر پابندی سے متعلق قانونی مسودے کو مسترد کرنے کے بعد دائیں بازو کی اکثریتی پارلیمنٹ پر زور دیا تھا کہ وہ جمعرات کے اپنے اجلاس میں اس کے خلاف ووٹ دے۔

پارلیمنٹ نے 58 کے مقابلے میں 352 ووٹوں سے اسقاط حمل کے قانونی مسودے کو مسترد کر دیا۔

پولینڈ یورپ کا ایک ایسا ملک ہے جہاں زیادہ تر واقعات میں اسقاط حمل پر پابندی ہے، تاہم جنسی زیادتی، انتہائی قریبی رشتے دار کے ساتھ جنسی تعلق اور ایسی صورت حال میں جب حمل ماں اور پیدا ہونے والے بچے کی زندگی کے لیے خطرہ بن سکتا ہو، اسقاط کی اجازت ہے۔

جس قانونی مسودے کو مسترد کیا گیا ہے، اس میں ہر طرح کے واقعات میں اسقاط حمل کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے عورت اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والے ڈاکٹر، دونوں کو پانچ سال تک قید کی سزا دینے کے لیے کہا گیا تھا۔

پیر کے روز پورے ملک میں ہزاروں عورتوں نے سیاہ لباس پہن کر سڑکوں پر احتجاجي مظاہرے کیے۔

پولینڈ پر کیتھولک چرچ کا اثرورسوخ نمایاں ہے اوراس سال کے شروع میں چرچ کی جانب سے اسقاط حمل پر پابندی کی حمایت کی گئی تھی۔

اس قانون کے لیے ملک بھر میں دستخطوں کی ایک مہم چلائی گئی تھی جس پر ساڑھے چار لاکھ لوگوں نے دستخط کیے تھے۔ تاہم تین کروڑ 80 لاکھ آبادی کے ملک کی ایک واضح اکثریت اس بل کے خلاف تھی۔

XS
SM
MD
LG