پاکستان نے سرکاری ٹیلی وژن کے قائم مقام سربراہ کو، ٹیلی وژن کے ایک پروگرام میں وزیر اعظم عمران خان کے چین کے دورے کے موقع پر فوٹیج میں بیجنگ کی بجائے ’ بیگنگ‘ لکھے جانے پر اپنے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔
عمران خان اپنی ٹیم کے ہمراہ چین سے اقتصادی امداد لینے گئے تھے تاکہ ملک کو معاشی اور مالیاتی مشکلات سے نکالنے میں مدد مل سکے۔
اس سے قبل عمران خان نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا جہاں ان سے دھار تیل اور ڈالر ڈپازٹ میں 6 ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
پاکستان کو اپنا توازن ادائیگی درست کرنے کے لیے زرمبادلہ کی اشد ضرورت ہے اور اب پاکستانی عہدے دار آئی ایم ایف سے بھی مالیاتی پیکیج پر مذاكرات کر رہے ہیں۔
وزارت اطلاعات کے ایک عہدے دارے نے خبررساں ادارے روئیٹرز کو بتایا کہ ان کی وزارت نے پاکستان ٹیلی وژن کے ایکٹنگ منیجنگ ڈائریکٹر حسن عماد محمدی سے چارج واپس لے لیا ہے جنہیں محض چند ہفتے قبل تعینات کیا گیا تھا۔
پی ٹی وی نے سکرین پر بیجنگ کی بجائے بیگنگ (Begging) کا لفظ دکھائی دینے پر معذرت کر لی تھی۔ یہ لفظ پیر کے روز محض 20 سے 25 سکینڈ تک اس وقت سکرین پر نظر آئی جب عمران خان تقریر کر رہے تھے۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر یہ بحث شروع ہو گئی کہ آیا یہ اسپیلنگ کی غلطی تھی یا دیدہ دانستہ ایسا کیا گیا تھا۔
عمران خان اقتدار میں آنے سے قبل حکمرانوں پر مسلسل یہ تنقید کرتے رہے ہیں کہ وہ دنیا بھر بھکاریوں کی طرح کاسہ اٹھائے گھوم رہے ہیں۔
وزارت اطلاعات کے ایک ترجمان نے کہا ہے ایکٹنگ منیجنگ ڈائریکٹر کے تبادلے کا اسپیلنگ کی غلطی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ ایک معمول کا تبادلہ ہے۔
پاکستان کے وزیر خزانہ اسد عمر یہ کہہ چکے ہیں کہ ملک کو ادائیگیوں کے بحران سے نکلنے کے لیے فوری طور پر 12 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔ تاہم منگل کے روز انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کی امداد اور چین کے وعدے کے بعد اس بحران سے باہر نکل آیا ہے۔