رسائی کے لنکس

کرونا وائرس نے ارب پتی کم کر دیے، دولت گھٹادی


عالمگیر وبا سے صرف غریبوں کی پونجی ختم نہیں ہورہی، امیروں کی دولت بھی تیزی سے کم ہورہی ہے۔ اس کا ثبوت منگل کو اس وقت ملا جب امریکی جریدے فوربس نے ارب پتی افراد کی نئی سالانہ فہرست جاری کی۔

اس فہرست سے انکشاف ہوا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 51 فیصد امرا کی دولت کم ہوئی ہے، جبکہ 226 افراد کے اثاثے ایک ارب ڈالر سے گھٹ گئے ہیں یعنی وہ اب ارب پتی نہیں رہے۔

اس سال فہرست میں 2095 افراد یا خاندانوں کے نام شامل ہیں اور ان کی مجموعی دولت 8 ہزار ارب ڈالر ہے۔ گزشتہ سال اس فہرست میں 2153 نام تھے اور ان کی مجموعی دولت 700 ارب ڈالر زیادہ تھی۔

امیزون کے مالک جیف بیزوس کو گزشتہ سال طلاق کے بعد اپنی سابق اہلیہ کو 38 ارب ڈالر دینا پڑے تھے۔ اس کے باوجود دولت مندوں میں ان کا درجہ کم نہیں ہوا اور وہ بدستور دنیا کے سب سے امیر شخص ہیں۔ 113 ارب ڈالر کے ساتھ میں وہ مسلسل تیسرے سال اول رہے۔

مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس دوسرے نمبر پر ہیں جن کی دولت کا تخمینہ 98 ارب ڈالر ہے۔ یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ وہ اب تک 36 ارب ڈالر چیریٹی کے لیے دے چکے ہیں۔

فرانس کا برنارڈ آرنالٹ خاندان 76 ارب ڈالر کے ساتھ تیسرے نمبر پر آگیا ہے اور وارن بفیٹ 67 ارب ڈالر کے ساتھ چوتھے نمبر پر چلے گئے ہیں۔ کمپیوٹر کمپنی اوریکل کے لیری ایلی سن 59 ارب ڈالر کے ساتھ پانچویں، اسپین کے امینسیو اورٹیگا 55 ارب ڈالر کے ساتھ چھٹے اور فیس بک کے بانی مارک زکربرگ 54 ارب ڈالر کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہیں۔

وال مارٹ کی ایلس والٹن 54 ارب ڈالر کے ساتھ اس فہرست میں نویں نمبر پر ہیں لیکن اس اعتبار سے سرفہرست ہیں کہ وہ دنیا کی سب سے امیر خاتون ہیں۔

نیویارک کے سابق مئیر مائیکل بلوم برگ 48 ارب ڈالر کے ساتھ 16ویں، چین کے جیک ما 38 ارب ڈالر کے ساتھ17ویں، بھارت کے مکیش امبانی 36 ارب ڈالر کے ساتھ 21ویں، ٹیسلا کے ایلن مسک 24 ارب ڈالر کے ساتھ 31ویں نمبر پر ہیں۔

جیف بیزوس کی سابق اہلیہ میکنزی بیزوس طلاق کے بعد اس فہرست میں شامل ہوئی ہیں۔ وہ پہلی جست میں 22ویں نمبر پر آگئی ہیں۔ ان کے علاوہ 177 مزید افراد اس فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

فوربز 34 سال سے ارب پتی افراد کی فہرست شائع کر رہا ہے۔ 1987 میں پہلی فہرست میں 90 سے زیادہ ارب پتی افراد یا خاندانوں کے نام تھے۔ لیکن ان میں امریکی شامل نہیں تھے۔ ان کے نام 400 دولت مندوں امریکیوں کی فہرست میں شامل کیے جاتے تھے۔ ان دونوں فہرستوں کے مطابق 1987 میں دنیا میں 145 ارب پتی تھے۔

XS
SM
MD
LG