رسائی کے لنکس

جاپان: سائنس دانوں نے لال بیگ کو روبوٹ بنا دیا


جاپان: سائنس دانوں نے لال بیگ کو روبوٹ بنا دیا
please wait

No media source currently available

0:00 0:00:53 0:00

لال بیگ کو دیکھ کر اکثر لوگ ڈر یا کراہیت سے دور بھاگتے ہیں جب کہ کچھ لوگ انہیں مار دیتے ہیں۔ لیکن اب جاپان کے سائنس دانوں نے لال بیگوں کو انسانی جانیں بچانے کے لیے استعمال کرنے کا راستہ ڈھونڈ نکالا ہے۔ جاپان کے سائنس دانوں نے ایک ایسی ڈیوائس تیار کی ہے جو لال بیگ کی کمر پر نصب کی جاسکتی ہے۔ اس ڈیوائس کے ذریعے لال بیگ ریسکیو مشنز میں استعمال ہو سکیں گے۔ مثلا اگر کسی زلزلے کے بعد لوگ منوں ملبے تلے دبے ہوں تو وہاں ایسے سینکڑوں لال بیگوں کو چھوڑا جا سکتا ہے جو یہ ڈیوائس لے کر چھوٹے سے سوراخ سے بھی ملبے میں گھس جائیں اور اندر پھنسے لوگوں کی نشان دہی کر سکیں۔ اس لال بیگ کو ڈیوائس اور ریموٹ کے ذریعے دائیں یا بائیں مڑنے کی ہدایات بھی دی جا سکتی ہیں۔ ڈیوائس کی توانائی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے لال بیگ کے جسم پر ایسی سولر فلم چپکائی گئی ہے جو انسانی بال سے بھی تین گنا باریک ہے۔ اسے اتنا باریک اس لیے بنایا گیا ہے تاکہ لال بیگ باآسانی حرکت کر سکے۔ اب سائنس دانوں کے لیے نیا چیلنج اس ڈیوائس کو مزید چھوٹا بنانا ہے تاکہ لال بیگ کو زیادہ بوجھ نہ اٹھانا پڑے اور اس میں کیمرہ اور سینسرز بھی نصب کیے جا سکیں۔
XS
SM
MD
LG