رسائی کے لنکس

سی پیک پر کھل کر بحث ہونی چاہیے: جنرل قمر باجوہ


پاکستانی فوج کی سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے بھرپور فائدہ اٹھانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کے مختلف پہلوؤں پر کھل کر بحث کرنی چاہیے۔

جنرل باجوہ نے یہ بات بدھ کو چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) سے متعلق ہونے والے ایک سیمنار سے خطاب میں کہی۔

اپنے خطاب میں جنرل باجوہ نے کہا کہ تمام قومی اداروں کو چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے کوشش کرنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کی اکثریت نوجوان افراد پر مشتمل ہے اور ان افراد کو تعلیم و تریبت فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے تاکہ وہ اس اقتصادی موقع سے بھر پور فائدہ اٹھا سکیں۔

جنرل باجوہ نےکہا کہ سی پیک کے مختلف پہلوؤں پر ایک کھلی بحث کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے جس سے پاکستان کے لیے طویل المدت اقتصادی پالیسی وضع کرنے میں مدد ملے گی۔

اربوں ڈالر کے اس منصوبے کے تحت چین کے شہر کاشغر سے پاکستان کے جنوب مغربی ساحلی شہر گوادر تک مواصلات، بنیادی ڈھانچے اور صنعتوں کا جال بچھایا جانا ہے۔

واضح رہے کہ اس منصوبے کے آغاز کے بعد پاکستان میں بعض جماعتوں کی طرف سے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر عمل درآمد کے طریقہ کار اور وضع کردہ ترجیحات پر تحفظات کا اظہار بھی کیا جاتا رہا ہے۔

دوسری طرف حکومت یہ کہتی آئی ہے کہ اس منصوبے سے پورے ملک کو یکساں فائدہ ہوگا اور اس سے پاکستان کی قسمت بدل جائے گی۔

اپنے خطاب میں جنرل باجوہ نے کہا کہ اگرچہ پاکستانی فوج اس منصوبے کے لیے سکیورٹی فراہم کرے گی لیکن اس کے ساتھ ساتھ دیگر قومی اداروں کو بھی آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

پاکستان میں ایک بڑی تعداد میں چینی باشندے 'سی پیک' سے منسلک مختلف منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان نے گوادر بندرگاہ کے تحفظ اور پاک چین اقتصادی راہداری کے زمینی منصوبوں اور ان پر کام کرنے والے چینی شہریوں کے تحفظ کے لیے سکیورٹی فورسز کے خصوصی دستے بھی تیار کیے ہیں۔

XS
SM
MD
LG