رسائی کے لنکس

کینیڈا اقوام متحدہ کے فلسطینی امدادی ادارے کی فنڈنگ بحال کر دے گا، اہل کار


کینیڈا کی وزیر خارجہ میلنی جولی، جو اس وقت مشرق وسطیٰ میں ہیں اور اسرائیل کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں، فائل فوٹو
کینیڈا کی وزیر خارجہ میلنی جولی، جو اس وقت مشرق وسطیٰ میں ہیں اور اسرائیل کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں، فائل فوٹو
  • کینیڈا کے ایک سرکاری اہل کار نے اے پی کو بتایا ہے کہ کینیڈا UNRWA کی فنڈنگ بحال کر دے گا۔
  • کینیڈا کی وزیر خارجہ اسرائیل کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
  • جمعے کو یورپی یونین نے کہا تھا کہ وہ UNRWA کو 50 ملین یورو کی امداد دے گی۔

کینیڈا کے ایک سرکاری اہل کار نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا ہے کہ ان کا ملک ’فلسطینی مہاجرین کے لیے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی‘ (یو این آر ڈبلیو اے) کے لیے اپنی فنڈنگ بحال کر دے گا۔

غزہ میں ایجنسی کے عملے کے کچھ ارکان کے خلاف اسرائیلی الزامات کے بعد متعدد سب سے بڑے عطیہ دہندگان نے کئی ہفتوں سے ادارے کی فنڈنگ معطل کر رکھی ہے جس کے نتیجے میں یہ امدادی ادارہ کروڑوں ڈالر کی امداد سے محروم ہو گئی ہے ۔

کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے اس سے پہلے اطلاع دی تھی کہ کینیڈا فنڈنگ بحال کر دے گا اور بین الاقوامی ترقیات کے وزیر احمد حسین بدھ کو اس فیصلے کا اعلان کریں گے۔ لیکن سرکاری اہل کار نے،جو اس معاملے پر تبصرہ کرنے کے مجاز نہیں تھے، اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے اے پی کو بتایا کہ اس اعلان میں تاخیر ہوئی ہے۔

کینیڈا کی وزیر خارجہ میلنی جولی اس وقت مشرق وسطیٰ میں ہیں اور اسرائیل کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

یورپی یونین کا ایجنسی کو ساڑھے چار کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان

اس سے قبل جمعے کو یورپی یونین نے کہا کہ وہ UNRWA کو 50 ملین یورو، یعنی لگ بھگ ساڑھے چار کروڑ ڈالر کی امداد دے گی۔ یہ اعلان اس کے بعد کیا جب پناہ گزینوں کی ایجنسی یورپی یونین کے مقرر کردہ ماہرین کو شدت پسندوں کی شناخت کے لیے عملے کی اسکریننگ کے طریقہ کار کا آڈٹ کرنے کی اجازت دینے پر تیار ہو گئی۔

خوراک کے منتظر فلسطینی بچےرفح کے ایک کچن میں۔فوٹو رائٹرز
خوراک کے منتظر فلسطینی بچےرفح کے ایک کچن میں۔فوٹو رائٹرز

اسرائیل اور حماس جنگ نے غزہ کی 23 لاکھ فلسطینیوں کی 80 فیصد آبادی کو اپنے گھروں سے در بدر کر دیا ہے اور اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ محصور شہر تک رسائی محدود ہونے کی وجہ سے ایک چوتھائی آبادی فاقہ کشی میں مبتلا ہے۔

اسرائیل اور حماس جنگ نے غزہ کی 23 لاکھ فلسطینیوں کی 80 فیصد آبادی کو اپنے گھروں سے در بدر کر دیا ہے اور اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ محصور شہر تک رسائی محدود ہونے کی وجہ سے ایک چوتھائی آبادی فاقہ کشی میں مبتلا ہے۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی ،جو UNRWAکے نام سے معروف ہے اور تقریبا ً 13000 افراد اس کے ملازم ہیں، غزہ کے محصور شہر میں امداد، خوراک، پانی اور پناہ گاہ فراہم کرنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے، لیکن اس وقت وہ مالیاتی تباہی کے دہانے تک پہنچ چکا ہے۔

غزہ میں فلسطینیوں کےلیے اقوام متحدہ کاادارہیواینآر ڈبلیو اے ،فائل فوٹو
غزہ میں فلسطینیوں کےلیے اقوام متحدہ کاادارہیواینآر ڈبلیو اے ،فائل فوٹو

امداد کی بندش کیوں؟

اسرائیل نے ادارے کے 12 ملازمین پر 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں میں حصہ لینے کا الزام لگایا تھا جس میں تقریباّ، 1,200 افراد ہلاک اور 250 کے قریب غزہ میں یرغمال بنائے گئے تھے۔ اس کے جواب میں، امریکہ اور کینیڈا سمیت ایک درجن سے زیادہ ممالک نے UNRWA کو تقریباً 45 کروڑ ڈالر مالیت کی فنڈنگ معطل کر دی جو اس سال کے بجٹ کا تقریباً نصف ہے۔

اسرائیل اب الزام لگاتا ہے کہ UNRWA کے 450 ملازمین غزہ میں عسکریت پسند گروپوں کے رکن تھے، حالانکہ اس نے اس دعویٰ کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔

یو این آر ڈبلیو اے کا موقف

یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لازارینی نے پیر کو کہا کہ انہیں اسرائیل کے دعووں کے بارے میں "کبھی بھی اطلاع نہیں دی گئی" اور نہ ہی کوئی ثبوت موصول ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال، یو این آر ڈبلیو اے اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کو اپنے عملے کی فہرست فراہم کرتا ہے، اور مجھے عملے کے بارے میں جسے ہم ملازمت دے رہے ہیں کبھی انتہائی معمولی تشوش کی اطلاع بھی نہیں ملی۔

انہوں نے کہا کہ جس واحد الزام کے بارے میں زبانی بتایا گیا تھا وہ ادارے کے بارہ ملازموں کے بارے میں تھی جنہوں نے مبینہ طور پر سات اکتوبر کے حملے میں حصہ لیا تھا، اور وہ بظاہر اتنے سنگین تھے کہ انہیں نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔

UNRWA نے ایک بیان میں اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ اس نے اس کے عملے کے متعدد ارکان کو حراست میں لیا اور انہیں تشدد اور بدسلوکی کا نشانہ بنا کر ایجنسی، حماس اور 7 اکتوبر کے حملے کے درمیان تعلق کے بارے میں جھوٹے اعترافات پر مجبور کیا۔

اسرائیل پر سات اکتوبر کو حماس کے حملے پر اسرائیل کی زمینی، فضائی اور بحری کارروائیوں میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 30,000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس رپورٹ کے لئے کچھ معلومات اے پی نے فراہم کی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG