رسائی کے لنکس

نیویارک بم دھماکے، راحمی کا جرم سے انکار


رواں سال امریکہ کے شہر نیویارک میں ہونے والے بم دھماکے کے ملزم افغان نژاد امریکی شہری احمد خان راحمی نے خود پر لگائے گئے الزام کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔

جمعرات کو امریکہ کی ایک ضلعی عدالت میں جب راحمی کو پیش کیا گیا تو اُنھوں نے صحت سے جرم سے انکار کیا۔

استغاثہ نے افغان نژاد امریکی شہری پر 17 ستمبر کو مین ہیٹن کے قریبی علاقے چیلسیا میں ایک دھماکا کرنے کا الزام عائد کیا، اس دھماکے میں 30 افراد زخمی ہوئے تھے۔

وفاقی استغاثہ نے یہ بھی کہا کہ راحمی نے ایک اور بم چیلیسیا کے ہی علاقے میں نصب کیا تاہم ہو پھٹ نہ سکا۔ اس کے علاوہ وہ نیوجرسی کے قریب واقع ایک ٹرین اسٹیشن پر ایک تھیلا چھوڑ کر چلا گیا جس میں دھماکا خیز مواد تھا۔

نیویارک کی عدالت میں راحمی پر عائد کی جانے والی فرد جرم کے علاوہ انہیں نیو جرسی کی ریاست کے استغاثہ اور وفاقی استغاثہ کی طرف سے کئی الزامات کا سامنا ہے۔

راحمی کو گرفتار کرنے کے لیے کی جانے والی بڑی کارروائی اس وقت ختم ہوئی جب وہ پولیس کو نیو جرسی میں واقع ایک ریستوران کے قریب ملے اور اس دوران اُس پولیس سے بچنے کی کوشش کی تاہم پولیس کی فائرنگ سے وہ زخمی ہو گیا جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔

امریکہ کے ایک اسسٹنٹ اٹارنی نکلس لیون نے جج برمین کا بتایا کہ استغاثہ نے بم دھماکوں والے دن راحمی کی نقل و حرکت کے ویڈ کلپس بھی جمع کیے ہیں۔ ان میں اس کی اپنے گھر سے نکلتے وقت کی وڈیو بھی شامل ہے جس میں وہ ایک بیگ اٹھائے اس جانب جاتے ہوئے نظر آتا ہے جہاں بم نصب کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس راحمی کی طرف سے بم بنانے والے آلات کی آن لائن خریداری سے متعلق ریکارڈ بھی موجود ہے اور اس کی طرف سے بم بنانے کی کوشش سے متعلق سے بھی شواہد ہیں۔

جج برمین نے آئندہ سماعت کے لیے 19 دسمبر اور 31 جنوری کی تاریخیں مقرر کی ہیں تاہم مقدمے کی باضابطہ سماعت کے لیے تاحال کوئی تاریخ مقرر نہیں کی ہے۔

جمعرات ہونے والی سماعت کے بعد عدالت کی طرف سے راحمی کے دفاع میں مقرر کیے جانے والے وکیل نے کسی طرح کا تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔

XS
SM
MD
LG