رسائی کے لنکس

برطانوی انٹیلی جنس نے نقلی طالبان کمانڈرکو رقم فراہم کی


افغان صدر حامد کرزئی کابل میں ایک پریس کانفرنس میں جہاں انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ وہ کبھی کسی بہروپیے طالبان سے ملے ہیں۔
افغان صدر حامد کرزئی کابل میں ایک پریس کانفرنس میں جہاں انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ وہ کبھی کسی بہروپیے طالبان سے ملے ہیں۔

خبروں میں کہا گیا ہے کہ ملا اختر محمد منصور ہونے کے دعویدار ایک بہروپیے کو برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کے ایجنٹوں نے رقوم دیں اور اسے نیٹو کے طیارے میں سفر کی سہولت فراہم کی۔

برطانوی انٹیلی جنس ادارے نے ان خبروں پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے کہ اس کے اہل کاروں نے جس شخص کو ایک اعلیٰ طالبان کمانڈرسمجھ کر سیکیورٹی اور رقوم فراہم کی تھیں ، وہ بعد میں ایک دکاندار نکلا۔

برطانوی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے جمعے کے روز کہا کہ وہ اس کارروائی سے متعلق تفصیلات کی نہ تو تصدیق کرتی ہیں اور نہ ہی اس سے انکار کرتی ہیں۔

خبروں میں کہا گیا ہے کہ ملا اختر محمد منصور ہونے کے دعویدار ایک بہروپیے کو برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کے ایجنٹوں نے رقوم دیں اور اسے نیٹو کے طیارے میں سفر کی سہولت فراہم کی۔

اس ہفتے کے شروع کی رپورٹوں میں کہا گیاتھا کہ بہروپیئے نے یہ ظاہر کیا تھا کہ طالبان عہدے دار نو سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کرنے پر تیار ہیں، اور اس کی ملاقات افغان صدر حامد کرزئی سے بھی کروائی گئی تھی۔

مسٹر کرزئی کے چیف آف سٹاف محمد عمر داؤد زئی نے جمعرات کے روز واشنگٹن پوسٹ کو بتایاصدر کرزئی کے ساتھ ملاقات میں موجود ایک افغان نے اس فراڈ کا انکشاف کیا۔

اطلاعات کے مطابق برطانوی انٹیلی جنس کے عہدے داروں نے نقلی طالبان عہدے دار سے تعلق بنانے میں کئی ماہ صرف کیے تھے۔

افغان انٹیلی جنس نے کہنا ہے کہ وہ شخص پاکستان کے شہر کوئٹہ کا ایک دکاندار تھا۔

افغانستان میں اتحادی افواج کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹریس نے اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ ملامنصور ہونے کا دعویٰ کرنے والے شخص کی شناخت کے بارے میں شبہات پائے جاتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG