رسائی کے لنکس

افغان وزیر داخلہ پر قاتلانہ حملہ


وزیر داخلہ بسم اللہ خان (فائل فوٹو)
وزیر داخلہ بسم اللہ خان (فائل فوٹو)

ذرائع کے مطابق، جونہی خود کش حملہ آور نے اتوار کوایک قافلے کے قریب آنے کی کوشش کی، وزیر داخلہ کے محافذوں نے اُس پر گولی چلا دی۔ حملے کے وقت وزیر اُس قافلے میں موجود نہیں تھے

افغان عہدے داروں کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ بسم اللہ خان پر صوبہٴ پروان میں قاتلانہ حملہ ہوا ہے، جِس میں وہ بچ گئے ہیں۔

صوبائی گورنر کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ جونہی خود کش حملہ آور نے اتوار کوایک قافلے کے قریب آنے کی کوشش کی، خان کے محافذوں نے اُس پر گولی چلا دی۔ حملے کے وقت وزیر اُس قافلے میں موجود نہیں تھے۔

رواں سال کے دوران افغانستان میں اعلیٰ عہدوں پر فائز شخصیات کو ہلاک کرنے کا ایک سلسلہ سامنے آیا ہے جِس میں صدر حامد کرزئی کےبااثر سوتیلے بھائی احمد ولی کرزئی پر جولائی میں ہونے والا قاتلانہ حملہ شامل ہے۔ اُنھیں اُن کے سکیورٹی گارڈ نے قندھار میں ہلاک کیا تھا۔

2002ء میں افغانستان کی قیادت سنبھالنےکےبعد اب تک صدرکرزئی کم از کم تین بار قاتلانہ حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔

نیٹو کا کہنا ہے کہ اتوار کوہی افغانستان میں تشدد کے ایک اور واقع میں اُس کے دو فوجی اہل کار ہلاک ہوئے۔

نیٹو کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اِن میں سے ایک حملہ ملک کے جنوب میں باغیوں نےکیا جِس میں ایک فوجی ہلاک ہوا، جب کہ دوسرے کی ہلاکت مشرق میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں ہوئی۔

XS
SM
MD
LG