برطانوی عہدے داروں نے جنوبی افغانستان میں سڑک کے کنارے بم کے ایک دھماکے میں ایک برطانوی صحافی، ایک امریکی مَرین اور ایک افغان فوجی کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔
برطانیہ کی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ دفاعی امور کے لیے اخبار سنڈے مِرر کے نامہ نگار رُوپرٹ ہیمر اور فوٹو گرافر فلپ کوبرن ہفتے کے روز امریکی مَرین فوجیوں کر ہمراہ جس موٹر گاڑی میں سفر کررہے تھے، وہ کسی گھریلو ساخت کے بم سے جاٹکرائى۔ دھماکے میں نامہ نگار ہلاک ہوگئے اور فوٹو گرافر کو شدید زخم آئے۔
اطلاعات کے مطابق ، اس حملے میں چار مَرین فوجی بھی شدید زخمی ہوئے۔
اسی دوران ، امریکی اور افغان حکام نے ایک ایسے سمجھوتے پر دستخط کردیے ہیں ، جس کے تحت بگرام میں فضائیہ کے اڈے پر امریکہ کے زیرِ انتظام جیل کی ذمے داریاں توقع ہے کہ اس سال کے اختتام تک افغان حکام کو منتقل کردی جائیں گی۔
افغانستان کی وزارتِ دفاع نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ افغان فوجی جلد ہی قیدیوں کے بارے میں چھان بین کرنے، انہیں نظر بند رکھنے اور اُن پر مقدمے چلانے کی تربیت حاصل کرنا شروع کردیں گے۔
کابل کے قریب اس مقام کو 2001 سے امریکہ اور نیٹو کے زیرِ قیادت طالبان کے خلاف فوجی کارروائیوں کے دوران پکڑے جانے والے قیدیوں کو رکھنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
امریکی فوج پر الزام ہے کہ اُس نے 2002 میں دو قیدیوں کو زدوکوب کرتے ہوئے ہلاک کردیا تھا۔
انسانی حقوق کی تنظیمیں ایک طویل عرصے سے بگرام جیل پر نکتہ چینی کررہی ہیں۔ انہیں شکایت ہے کہ قیدیوں کو وکیل مہیا نہیں کیے جاتے۔
بگرام کے جیل میں اس وقت تقریباً 700 لوگ نظر بند ہیں۔
مقبول ترین
1