رسائی کے لنکس

افغان صوبے ہلمند میں خودکش حملہ، 7 افراد ہلاک


سیکیورٹی اہل کار لشکر گاہ کے دھماکے میں زخمی ہونے والے ایک فوجی کو اسٹریچر پر لے جا رہے ہیں۔ فائل فوٹو۔
سیکیورٹی اہل کار لشکر گاہ کے دھماکے میں زخمی ہونے والے ایک فوجی کو اسٹریچر پر لے جا رہے ہیں۔ فائل فوٹو۔

صوبائی گورنر  کے ترجمان عمر زواک نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں تین فوجی اور چار عام شہری شامل ہیں۔

افغانستان کے صوبے ہلمند میں ہفتے کے روز ہونے والے ایک خودکش حملے میں سات افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے۔

صوبائی گورنر کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ صوبائی صدر مقام لشکرگاہ میں ایک بینک کے باہر ہوا۔

خودکش بمبار نے اس وقت بارود سے بھری ہوئی ایک کار کو دھماکے سے اڑا دیا جب افغان فوج کی ایک گاڑی میں سوار سپاہی اپنی تنخواہ لینے بینک پہنچے۔

صوبائی گورنر کے ترجمان عمر زواک نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں تین فوجی اور چار عام شہری شامل ہیں۔

کسی نے فوری طور پر اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی نہیں کیا لیکن طالبان صوبہ ہلمند کے ایک بڑے علاقے پر قابض ہیں اور وہ کئی بار لشکرہ گاہ کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔

نیٹو کے ایک پروگرام کے تحت افغان فوجیوں کی تربیت، مشاورت اور مدد کے لیے سینکڑوں غیر ملکی فوجی ہلمند میں تعینات ہیں جنہیں بڑھتی ہوئی شورش کا سامنا ہے۔

اس ہفتے طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں کم ازکم ایک امریکی فوجی زخمی ہوگیا تھا۔

شمالی لشکر گاہ کے ایک مقامی عہدے دار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ضلع سنگین میں امریکی طیاروں کی حالیہ بمباری میں بہت سے عام شہری ہلاک ہوئے۔ جب کہ امریکی فوج کے ترجمان کیپٹن بل سیلون نے کہا ہے کہ امریکی طیاروں نے گذشتہ چند ہفتوں کے دوران فضائی حملے کیے تھے لیکن شہریوں کی ہلاکتوں کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا تاہم فوجی کمانڈ ان دعوؤں کی چھان بین کرے گی۔

آزاد ذرائع سے ایسے الزامات کی تصدیق ممکن نہیں ہے۔

XS
SM
MD
LG