رسائی کے لنکس

’القاعدہ اگلے تین سے چھ ماہ میں امریکہ پر حملہ کرنے کی کوشش کرے گی‘


CIA-Alqaida
CIA-Alqaida

دہشت گردوں کی طرف سے اپنی کارروائیوں کو صیغہٴ راز میں رکھنے کے باعث کلیدی تفاصیل پر قابلِ عمل انٹیلی جنس عموماً نامکمل یا غیرحتمی ہوتی ہے: ڈینس بلیئر

اعلیٰ امریکی انٹیلی جنس عہدے داروں کا کہنا ہے کہ امریکہ کو القاعدہ اور دیگر ممکنہ مغرب مخالف دہشت گردوں سےمستقل دہشت گردی کا خطرہ درپیش ہے۔

یہ بات قومی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر ڈینس بلیئر نے بدھ کو کانگریس کے سامنے سماعت کے دوران اپنے تحریری بیان میں کہی۔ اُن کا کہنا تھا کہ پچھلے چند برسوں کے دوران دہشت گردی کے خلاف اہم پیش رفت کے باوجود امریکہ کے خلاف دہشت گردی کا خطرہ برقرار ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ القاعدہ امریکہ پر حملے کرنے کا اب بھی ارادہ رکھتی ہے، اور بڑے پیمانے پر ہلاکتوں، یا امریکی معیشت کو زک پہنچانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

ایوانِ نمائندگان کی انٹیلی جنس پر مستقل منتخب کمیٹی کے سامنے سماعت کے دوران بلیئر نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کے اقدامات کر کے کچھ منصوبوں کی مزاحمت یا پھر اُن میں رکاوٹ ڈالی گئی ہے، تاہم دہشت گردوں کی طرف سے اپنی کارروائیوں کو صیغہٴ راز میں رکھنے کے باعث کلیدی تفاصیل پر قابلِ عمل انٹیلی جنس عموماً نامکمل یا غیر حتمی ہوتی ہے۔

منگل کو بلیئر نے سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کو بتایا کہ اُنھیں اِس بات کا یقین ہے کہ القاعدہ اگلے تین تا چھ ماہ کے اندر اندر امریکہ پر حملہ کرنے کی کوشش کرے گی۔

منگل کے ہی روز امریکی عہدے داروں نے بتایا کہ نائیجیریائی شخص جِس کےپاس مبینہ طور پر دھماکا خیز مواد تھا اورجس نے 25 دسمبر کو امریکہ آنے والی پرواز کو بم سے اُڑانے کی کوشش کی تھی، وہ وفاقی اہل کاروں کے سامنے بہت سے رازوں سے پردہ اٹھا رہا ہے۔

ڈائریکٹر ایف بی آئی رابرٹ مولر نے کہا کہ عمر فاروق عبدالمطلب نے اپنے القاعدہ سے رابطوں کے بارے میں اہم اطلاعات مہیا کی ہیں۔ عہدے داروں نے بتایا کہ عبدالمطلب کو اس کے خاندان کے افراد نے زبان کھولنے پر آمادہ کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG