رسائی کے لنکس

حکومت پر غلط اقدامات کا الزام، صدر علوی کا اسلام آباد کی بلدیاتی حکومت کے بل پر دستخط سے گریز


فائل فوٹو
فائل فوٹو

صدرِپاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد کی بلدیاتی حکومت سے متعلق ترمیمی بل کو بغیر دستخط کے وفاقی حکومت کو واپس ارسال کر دیا ہے۔

ایوانِ صدر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس بل سےاسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں مزید تاخیر ہوگی۔

اس کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت سے کہا گیا ہے کہ عجلت میں اٹھائے گئے اقدامات کے نتیجے میں انتخابی عمل میں دو بار تاخیر ہوئی جو کہ جمہوریت کے لیے بہتر نہیں ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں 50 یونین کونسلوں کی حد بندی مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے 31 جولائی 2022 کو وفاقی حکومت میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایسے میں جب پولنگ کی تاریخ کا اعلان ہو گیا تھا تو وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں یونین کونسلز کی تعداد میں اضافہ کرکے ان کو 101 کر دیا تھا جس سے انتخابات ملتوی ہوئے۔

بیان کے مطابق جب الیکشن کمیشن نے 101 یونین کونسلوں کی حد بندی کر دی تو ایک بار پھر الیکشن کی تاریخ طے کی گئی جو 31 دسمبر 2022 تھی لیکن اسلام آباد کی بلدیاتی حکومت کے حوالے سے جو بل بنایا گیا ہے اس میں یونین کونسلوں کی تعداد 101 سے بڑھا کر 125 ہونے کا ذکر کیا گیا ہے اس لیے اب 31 دسمبر کو ہونے والے انتخابات بھی ملتوی ہو چکے ہیں۔

ایوان صدرِ سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جب انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا گیا تھا تو اس کے بعد میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کا طریقہ بھی اب تبدیل کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ31 دسمبر 2022 کو وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے تحت بلدیاتی انتخابات ہونے تھے البتہ ان کا انعقاد نہیں ہو سکا تھا۔

وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن نے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹر کورٹ اپیل دائر کر دی ہے۔

قبل ازیں جمعے کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے 31 دسمبر کو ہی اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف اور جماعتِ اسلامی کی درخواست پر اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے معاملے پر محفوظ فیصلہ سنایا تھا۔

اس سے پہلے 27 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے پانچ رُکنی بینچ نے اسلام آباد کی یونین کونسلز میں اضافے کے باعث بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیے تھے۔

الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے موٗقف اختیار کیا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نے چھ ماہ پہلے یونین کونسلز کی تعداد بڑھا کر 101 کی تھی۔ اسی حکومت نے چھ ماہ بعد یونین کونسلز کی تعداد دوبارہ بڑھا کر 125 کر دی۔

XS
SM
MD
LG